پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں امریکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کو افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ دستیاب ہے، اور وہ ان ہتھیاروں کو پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں استعمال کررہی ہے جس کے ثبوت ایک پھر سامنے آئے ہیں۔
افواج پاکستان کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف دہشت گردی کی جنگ لڑرہی ہے، لیکن ٹی ٹی پی کو افغانستان میں امریکا کا چھوڑاہوا اسلحہ دستیاب ہے، اور اس نے ان ہتھیاروں کے ذریعے ناصرف خطے کی سلامتی کو نقصان پہنچایا، بلکہ پاکستان میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت باربار سامنے آرہے ہیں، اور حالیہ 29 دسمبرکو شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں بھی اس اسلحے کے ثبوت سامنے ائے، جس میں دہشت گرد کمانڈر راہزیب سمیت 5 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
اس سے قبل کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے انہی ہتھیاروں سے نوشکی میں ایف سی کیمپوں پر حملے کئے، پنجگور میں ایف سی کیمپوں پر انہی ہتھیاروں سے حملے کئے گئے، ژوب گیریژن پر حملے میں بھی کالعدم ٹی ٹی پی نے امریکی اسلحے کا استعمال کیا، جب کہ چترال میں 2 فوجی چیک پوسٹوں پر بھی امریکی ہتھیاروں سے لیس کالعدم ٹی ٹی پی نے حملہ کیا۔
مزید پڑھیں: افغانستان میں چھوڑا ہوا امریکی اسلحہ غیر محفوظ
دوسری جانب پینٹا گون خود اعتراف کرچکا ہے کہ امریکا نےافغان فوج کو مجموعی طور پر 4 لاکھ 27 ہزار 300 جنگی ہتھیار فراہم کئے، اور امریکی فوج کے انخلا کے وقت 3 لاکھ ہتھیار افغانستان میں ہی باقی رہ گئے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں کن دہشت گرد حملوں میں امریکی ساختہ اسلحہ استعمال ہوا
پینٹاگون نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 2005 سے 2021 تک افغانستان کو 18.6ارب ڈالر کا سامان فراہم کیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.