اطالوی سینیٹر نے زیادہ بچے پیدا کرنا خواتین کا ’بنیادی مشن‘ قرار دے دیا
اٹلی کی ایک سینیٹر نے کہا ہے کہ بچے پیدا کرنا خواتین کا بنیادی مشن ہونا چاہیے۔ جواں سال خواتین بچے پیدا کرنے کو خواہشات اور ترجیحات میں پہلے نمبر پر رکھیں۔
لیوینیا مینونی کے اس بیان پر اپوزیشن نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لیوینیا مینونی کی سوچ کو انتہائی دقیانوسی قرار دیا ہے۔
میلونی کی پارٹی ”برادرانِ اطالیہ“ نے ملک میں تیزی سے کم ہوتی ہوئی شرحِ پیدائش پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے روایتی خاندان کو فروغ دینے کا مشن شروع کیا ہے۔ اس بات پر زور دیا جارہا ہے کہ زیادہ بچوں والے خاندانوں کی تعداد بڑھائی جائے۔
لیوینیا مینونی کہتی ہیں میری والدہ کہا کرتی تھیں کہ تمہیں اپنی مرضی کے مطابق زندگی بسر کرنے کا اختیار حاصل ہے لیکن تمہیں ہر وقت یاد رکھنا چاہیے کہ ماں بننا تمہاری اولین ترجیح ہونا چاہے۔
لیوینیا مینونی نے یہ ریمارکس La7TV نامی چینل کے پروگرام میں دیے۔ پروگرام می ایک کیتھولک آرچ بشپ بھی شریک تھے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اطالوی حکومت اور ویٹیکن کے ادارے مل کر نئی نسل کو تحریک دیں کہ وہ جلد شادی کرکے فیملی شروع کریں۔
لیوینیا نے کہا کہ کسی بھی عورت کے لیے اس سے بڑی خوشی کیا ہوسکتی ہے کہ وہ ماں بنے یعنی اس دنیا کو مستقبل کے شہری فراہم کرے۔ 47 سالہ لیوینیا 3 بچوں کی ماں ہیں۔
اعتدال پسند وائوا پارٹی کی سینیٹر رافیلا پائٹا نے کہا کہ لیوینیا مینونی کے خیالات انتپائی پریشان کن دقیانوسی سوچ کے عکاس ہیں۔ لیوینیا کے خیالات ایک ایسے دور سے ہم آہنگ ہیں جو نہ صرف یہ کہ گزر چکا ہے بلکہ آج کی دنیا سے ذرا بھی مطابقت نہیں رکھتا۔
بائیں بازو کی فائیو اسٹار موومنٹ کی قانون ساز چیارا اپینڈینو نے ”ایکس“ پر لکھا کہ ”برادرانِ اطالیہ“ کی سوچ اب تک قرونِ وسطیٰ می پھنسی ہوئی ہے جب ہر طرف جہالت کی تاریکی تھی اور لوگ انتہائی پس ماندہ زندگی بسر کرتے تھے۔
چیارا اپنڈینو نے یہ بھی لکھا کہ جواں سال لڑکیوں کو اپنی مرضی کی زندگی بسر کرنے کا اختیار دیا جانا چاہیے تاکہ وہ اپنے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے میں زیادہ دشواری کا سامنا نہ کریں۔
Comments are closed on this story.