لاہور ہائیکورٹ نے صنم جاوید کی نظر بندی کیخلاف دائر درخواست نمٹادی
لاہور ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے نظربندی کا نوٹیفکیشن واپس لینے کی بنیاد پر صنم جاوید کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست نمٹا دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے صنم جاوید کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ 13مئی کو صنم جاوید کو نظر بند کیا گیا تھا، عدالت نے اس نظر بندی کو کالعدم قرار دے دیا لیکن 12دسمبر کو دوبارہ ڈی سی لاہور نے صنم جاوید کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا، اس نظر بندی کی قانونی حیثیت نہیں ہے، عدالت اس نظر بندی کے حکم کو کالعدم قرار دے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور نے صنم جاوید کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن واپس لیتے ہوئے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے ڈپٹی کمشنر لاہور کا نظر بندی کا نوٹیفکیشن واپس لینے کی بنیاد پر صنم جاوید کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست نمٹا دی۔
ڈپٹی کمشنر لاہور نے صنم جاوید کی نظربندی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا
اس سے قبل ڈپٹی کمشنر لاہور نے سوشل میڈیا ایکٹویسٹ صنم جاوید کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا، جسٹس علی باقرنجفی کی عدالت میں سرکاری وکیل نے رپورٹ جمع کرا دی۔
سرکاری وکیل کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر لاہور نے نظر بندی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔
مزید پڑھیں
جلاؤ گھیراؤ کیس: صنم جاوید کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دسمبر تک توسیع
صنم جاوید کا جیل سے مریم نواز کے مقابل الیکشن لڑنے کا اعلان
صنم جاوید نے آئی جی پنجاب سمیت دیگر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی
صنم جاوید کے والد نے نظربندی کو لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا جبکہ صنم جاوید کے والد کی درخواست پر سماعت کچھ دیر بعد ہوگی۔
یاد رہے کہ ڈپٹی کمشنر لاہور نے صنم جاوید کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن 2 دسمبر کو جاری کیا تھا۔
Comments are closed on this story.