Aaj News

جمعہ, نومبر 15, 2024  
12 Jumada Al-Awwal 1446  

کورونا وائرس بالعموم دسمبر ہی میں کیوں تیزی سے پھیلتا ہے؟

تحقیق بتاتی ہے شدید سرد اور خشک موسم میں زکام، بخار اور کھانسی کے ساتھ کورونا ویریئنٹ بھی تیزی سے جڑ پکڑتے ہیں
شائع 25 دسمبر 2023 04:15pm

کورونا وائرس کا نیا ویریئنٹ جے این ون بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے بھی اس حوالے سے دنیا بھر کی حکومتوں کو خبردار کیا ہے۔

جے این ون کی زد میں آنے والے افراد کا تعلق امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، کینیڈا، بھارت اور چین سمیت 41 ممالک سے ہے۔

یہ بات نہایت حیرت انگیز ہے کہ کورونا وائرس کے مختلف ویریئنتس بالعموم دسمبر میں زیادہ تیزی سے اپنے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ماہرین اس کی مختلف وجوہ بیان کرتے ہیں۔

چار سال قبل کورونا وائرس کی عالمگیر وبا دسمبر ہی میں پھیلی تھی۔ دنیا نئے سال کی آمد کا جشن منانے کی تیاری کر رہی تھی۔ ایسے میں کورونا کی وبا نے دیکھے ہی دیکھتے دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو اپنی گرفت میں لے لیا۔

ہم سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ کورونا وائرس کے ہاتھوں دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو موت کے گھاٹ اترنا پڑا۔ ترقی یافتہ دنیا بھی اس وبا سے محفوظ نہ رہ سکی اور سچ تو یہ ہے کہ اس کا جانی اور مالی نقصان زیادہ ہوا۔

کورونا کی عالمگیر وبا کو تو ختم کیا جاچکا ہے تاہم اس کے مختلف ویریئنتس سر اٹھاتے رہتے ہیں۔ دسمبر 2020 میں کورونا کے تین ویریئنٹ الفا، بیتٹا اور گاما کے نام سے معروف ہوئے تھے۔

ایک سال بعد دسمبر 2021 میں کورونا وائرس کا ویریئنٹ اومیکرون آیا اور دنیا ایک بار شدید خوفزدہ ہوگئی۔

دسمبر 2022 میں کورونا وائرس کے دو نئے ویریئنٹ BA.2 اور BA.5 نمودار ہوئے۔ اب جے این ون آیا ہے جو دراصل اومکرون سے تعلق رکھتا ہے۔

چین کی سچوان انٹرنیشنل اسٹڈیز یونیورسٹی اور دیگر اداروں کی تحقیق سے یہ بات بہت حد تک ثابت ہوچکی ہے کہ شدید سرد اور خشک موسم میں نزلہ، کھانسی اور بخار تیزی سے جڑ پکڑتے ہیں۔ ایسے میں کورونا وائرس کے مختلف ویریئنٹس بھی زیادہ تیزی سے اپنا کام دکھاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : چین میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ پھر سے تیز ہوگیا

سائنسی تحقیق کے جریدے نیچر میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق دوسری کی دوسری لہر کے آغاز پر ڈیلٹا ویریئنٹ شدید موسمی حالات کے باعث تیزی سے پھیلا تھا۔

سرد خطوں میں درجہ حرارت بہت گرا ہوا ہوتا ہے اور فضا بہت خشک ہوتی ہے۔ اس کے نتیجے میں شمالی نصف کرہ ارض کے ممالک میں کورونا کی دوسری لہر نے زیادہ تباہی مچائی تھی۔

corona

JN 1

EPIDEMIC