امریکا نے بحیرہ احمر کی حفاظت کیلئے نئی فوج تشکیل دے دی
امریکا نے بحیرہ احمر کی حفاظت کے لیے 12 سے زائد اتحادیوں کے ساتھ مل کر نئی فوج تشکیل دے دی ۔
امریکا سمیت 12 سے زائد ممالک کے جنگی جہاز اور ان پر تعینات فوجی بحیرہ احمر سے گزرنے والے تجارتی جہازوں کی سلامتی یقینی بنائیں گے۔ اس فوج میں شامل جہاز اور فوجی مشترکہ گشت بھی کریں گے۔
امریکی وزیر خارجہ لائیڈ آسٹن نے دو دن قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ خطے کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے پیش نظر بحیرہ احمر کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات ناگزیر ہیں۔
ممالک نے اس اتحاد میں اعلانیہ شمولیت اختیار کی ہے جبکہ متعدد ممالک نے خاموشی سے متعلقہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس 12 ملکی اتحاد میں امریکا کے علاوہ برطانیہ ، کینیڈا، فرانس ، اٹلی،اسپین، ناروے ، نیدر لینڈز ، بحرین سمیت دیگرشامل ہیں۔
اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ امریکا سمیت اس اتحادی فوج میں 10 ممالک شامل ہوں گے۔
بحیرہ احمر عالمی تجارت کے لیے بالعموم اور تیل کی ترسیل کے حوالے سے بالخصوص اہم گزر گاہ ہے۔ دنیا بھر کی بڑی کمپنیوں سے تعلق رکھنے والے خام تیل اور دیگر بہت سی اشیا لے جانے والے جہاز اس راستے گزرتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے جنگجوئوں نے بحیرہ احمر سے گزرنے والے مال بردار اور تیل بردار جہازوں پر حملے بڑھادیئے تھے جس کے نتیجے میں علاقائی سلامتی کے حوالے سے خدشات بڑھ گئے تھے اور اس کے نتیجے میں خام تیل کی قیموں میں بھی اضافہ ہوا تھا۔
صورتِ حال کی سنگینی کے پیش نظر برٹش پٹرولیم، مرسک اور دیگر بہت سے بڑے کاروباری اداروں نے اپنے جہازوں کا روٹ بدل کر انہیں جنوبی افریقا کی کیپ آف گڈ ہوپ بندر گاہ سے گزارنے کا اعلان کیا تھا۔
Comments are closed on this story.