آرڈر لکھوانے کے دوران پی ٹی آئی خاتون وکیل روسٹرم پر پہنچ گئی، چیف جسٹس برہم
سپریم کورٹ میں انتخابات سے متعلق کیس میں پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی خاتون وکیل مشعال یوسفزئی چیف جسٹس کے آرڈر لکھوانے کے دوران روسٹرم پر پہنچ گئی، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خاتون وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمرہ عدالت میں سب سے آخر میں جا کر بیٹھ جائیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور سینیئر ججز سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی۔
الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جس میں میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کوکالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ 8 فروری کوانتخابات کرانے کے فیصلے پرعمل درآمد کرائے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، بینچ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس طارق مسعود اور جسٹس منصور علی شاہ شامل تھے۔
چیف جسٹس کے فیصلہ لکھوانے کے دوران پی ٹی آئی کی وکیل مشعل یوسفزئی روسٹرم پر آگئیں اور کہا کہ میں کچھ کہنا چاہتی ہوں، جس پر چیف جسٹس نے خاتون وکیل کو جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ ہم حکم نامہ لکھو رہے ہیں مداخلت نہ کریں، آپ کون ہیں کیا آپ وکیل ہیں۔
جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ مشعل یوسفزئی سپریم کورٹ وکیل نہیں ان کا بولنا نہین بنتا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پی ٹی آئی خاتون وکیل کو اپنی نشست پر بیٹھنے کی ہدایت کردی اور کہا کہ آئندہ مداخلت کی تو توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کیا آپ کو عدالت کے ڈیکورم کا نہیں پتہ، آپ کے خلاف توہین کی کاروائی ہوسکتی ہے ، آپ کہاں سے پڑھی ہوئی ہیں۔
Comments are closed on this story.