Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

الیکشن کمیشن کی حلقہ بندیاں چیلنج ہونے لگیں، 2 حلقے کالعدم قرار، 3 پر نظرثانی

الیکشن کمیشن کی جاری کردہ حتمی حلقہ بندیاں چیلنج کرنے کا سلسلہ جاری
شائع 08 دسمبر 2023 09:17pm

الیکشن کمیشن کی جاری کردہ حتمی حلقہ بندیاں چیلنج کرنے کا سلسلہ جاری ہے، لاہور ہائیکورٹ نے 2 حلقے پی پی 35 اور 59 کی حلقہ بندیاں کالعدم جبکہ این اے 123 اور این اے 120 کی حلقہ بندیوں پر نظر ثانی کا حکم دے دیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی این اے 35 کوہاٹ کی حلقہ بندی پر نظر ثانی کا حکم دیا ہے۔

این اے 35 کوہاٹ کی حلقہ بندی پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 35 کوہاٹ کی حلقہ بندی پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پیر تک جواب طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کوہاٹ کے حلقے کی حلقہ بندی چیلنج کرنے کے کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزارکی جانب سے وکیل بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی پیش ہوئے اورمؤقف اپنایا کہ قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 35 کوہاٹ خیبرپختونخوا کا بڑا حلقہ ہے۔

بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کُل آبادی 12 لاکھ 36 ہزار سے زائد ہے، کوہاٹ کے حلقے کا موازنہ اگر چترال اور ہنگو اورکزئی وغیرہ سے کیا جائے تو وہ بہت چھوٹے ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ آئین میں وعدہ کیا گیا ہے کہ تمام شہریوں کو برابر ووٹ کا حق ملے گا، ہمارے حلقے این اے 35 کے لوگوں کے ووٹ کی قیمت چھوٹے حلقوں سے آدھی رہ گئی ہے۔

بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے کہا کہ نئی حلقہ بندی میں الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 20(3) کی خلاف ورزی کی گئی کیونکہ قانون یہ کہتا ہے کہ تمام حلقوں کی آبادی برابر ہونی چاہیئے۔

بعدازاں عدالت نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 35 کوہاٹ کی حلقہ بندی پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت پیر تک کے لیے ملتوی کردی۔

لاہور ہائیکورٹ نے پی پی 35 اور59 وزیر آباد اور گھکڑ منڈی کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں

لاہورہائیکورٹ نے حلقہ بندیاں درست نہ کرنے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ۔حلقہ پی پی 35اور59 وزیر آباد اور گھکڑ منڈی کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں۔

عدالت نے لاہور کے حلقہ این اے 123 اور این اے 120کی حلقہ بندیوں کا معاملہ بھی الیکشن کمیشن کو دوبارہ دیکھنے کا حکم دے دیا۔

مزید پڑھیں

انتخابی شیڈول 14 دسمبر کو سامنے آنے کا امکان

نئی حلقہ بندیوں میں سندھ کی صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں میں ردوبدل

الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں حتمی حلقہ بندیوں کی اشاعت کر دی

لاہوراورحافظ آباد کی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواستوں پر سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے کی۔

ن لیگی رہنما عطا تارڑ عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ اعظم نذیر تارڑ نے دلائل دیے۔

اس حوالے سے دائر کی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حلقہ این اے 123 اور گکھڑ منڈی کے حلقوں میں تبدیلی کی گئی اور ایسا کرتے وقت قانون کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایک حلقے کی آبادی بڑھا دی گئی اور دوسرے حلقے کی کم کردی گئی جبکہ قانون میں دیئے گئے تناسب سے زیادہ یا کم حلقوں کی آبادی نہیں کی جاسکتی۔

لاہور ہائیکورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت غیر منصفانہ بنیاد پرکی گئی حلقہ بندیوں کو کالعدم قرار دے۔

عدالت نے دلائل کے بعد حلقہ پی پی 35اور59 وزیر آباد اور گھکڑ منڈی کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں۔

ECP

Islamabad High Court

justice aamir Farooq

Constituencies

na 35 kohat

Election 2024