ڈھائی ماہ سے لاپتہ شخص قتل کے مقدمے میں نامزد
پولیس نے ڈھائی ماہ سے لاپتہ آفتاب بروہی نامی شخص کو قتل کے مقدمہ میں مفرور قرار دے دیا، جب کہ عدالت نے اسے 3 ہفتوں میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نےآفتاب بروہی سےمتعلق تفتیشی رپورٹ عدالت میں پیش کردی، اور اسے قتل کے مقدمہ میں مفرور قرار دے دیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ آفتاب سرجانی تھانے میں درج قتل، اقدام قتل کے مقدمہ میں نامزد ہے، پولیس نے اسے حراست میں نہیں لیا، اور نہ ہی اسے پولیس کی جانب سے گرفتار کیا گیا، وہ اس مقدمہ میں مفرور ہے۔
آفتاب بروہی کے بھائی نے عدالت کو بتایا کہ 25 ستمبر کو پولیس نے مجھے اور میرے بھائی آفتاب کو گرفتار کیا، اگلے روز مجھےعدالت میں پیش کیا گیا، اور میرے بھائی کو لاپتہ کردیا گیا۔
امتیازعلی ایڈووکیٹ نے استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ میری اور بھائی کی گرفتاری کی خبر میڈیا پر بھی نشر ہوئی تھی، استدعا ہے کہ پولیس کے خلاف مقدمے کا حکم دے کر بھائی کو بازیاب کرایا جائے۔
عدالت نےلاپتہ شہری آفتاب کو گرفتارکرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا، اور پولیس کو آفتاب بروہی کو پیش کرنے کے لئے3 ہفتوں کا وقت دے کر کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.