Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

اسرائیل کا شام میں فضائی حملہ، ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے دو اہلکار ہلاک

اہلکار شام میں ایک مشاورتی مشن پر کام کر رہے تھے، پاسدارانِ انقلاب
شائع 02 دسمبر 2023 08:06pm
علامتی تصویر: روئٹرز
علامتی تصویر: روئٹرز

ایران کے نیم فوجی دستے ”پاسداران انقلاب“ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے میں اس کے شام میں تعینات دو اہلکار مارے گئے ہیں۔

پاسدارانِ انقلاب کے نیوز پورٹل کی رپورٹ میں مارے گئے دو ارکان کی شناخت محمد علی عطائی شورچی اور پنہ تغیزادہ کے طور پر کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ شام میں ایک مشاورتی مشن پر کام کر رہے تھے۔

رپورٹ میں مارے گئے دونوں افراد کے عہدے یا اس علاقے کے بارے میں نہیں بتایا گیا جہاں وہ مارے گئے تھے۔

شام کے سرکاری میڈیا نے ایک نامعلوم فوجی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ہفتے کی صبح دارالحکومت دمشق کے نواح میں کئی علاقوں پر اسرائیلی فضائی حملے کیے گئے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ حملوں کے نتیجے میں صرف ”مادی نقصانات“ ہوئے۔

شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس، جو کہ برطانیہ میں قائم حزب اختلاف کی جنگی نگرانی کرنے والی ایک تنظیم ہے، اس نے کہا کہ حملوں میں جنوبی دمشق کے مضافاتی علاقے سیدہ زینب کو نشانہ بنایا گیا، جہاں ’افواج حزب اللہ کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں‘۔

تنظیم کے مطابق اس حملے میں دو شامی شہری اور دو غیر ملکی ہلاک ہوئے جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے۔

اس تازہ پیش رفت سے اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا امکان ہے، جو حماس کا کٹر حامی رہا ہے۔

ایرانی حکام نے بارہا خبردار کیا ہے کہ 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی اسرائیل اور حماس کی جنگ خطے کے دیگر حصوں تک پھیل سکتی ہے۔

شام میں ایران کی فوجی موجودگی اسرائیل کے لیے ایک بڑی تشویش رہی ہے، اسرائیل نے اپنی شمالی سرحد پر ایرانی مداخلت کو روکنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

شام نے اسرائیل پر حالیہ برسوں میں حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں اہداف پر سینکڑوں حملے کرنے کا الزام عائد کیا ہے لیکن اسرائیل نے شاذ و نادر ہی ایسے حملوں کو تسلیم کیا ہے۔

ایران ملک کی 12 سالہ خانہ جنگی کے دوران شام کے صدر بشار الاسد کا بڑا حامی رہا ہے۔

ایران کے حمایت یافتہ ہزاروں جنگجو شام میں تعینات کیے گئے ہیں جہاں انہوں نے گزشتہ برسوں میں طاقت کے توازن کو اسد کے حق میں کرنے میں مدد کی۔

شام میں جنگ کے دوران ایرانی پاسداران انقلاب کے سینکڑوں ارکان ہلاک ہو چکے ہیں، حالانکہ تہران طویل عرصے سے کہہ رہا ہے کہ شام میں اس کا صرف فوجی مشاورتی کردار ہے۔

اسرائیل-حماس جنگ شروع ہونے کے بعد سے، اسرائیل نے شام کو نشانہ بناتے ہوئے متعدد حملے کیے ہیں، جس سے دمشق اور شمالی شہر حلب کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کو ایک ماہ سے زائد عرصے تک کمیشن سے باہر رکھا گیا ہے۔

Israel

Syria

Iran

damascus

Israeli Air Strike

Revolutionary Guard