کوپ 28: موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کیلئے امارات کا 30 ارب ڈالر کا نجی فنڈ
موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کے لیے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے 30 ارب ڈالر کے نجی فنڈ کا اعلان کردیا۔ برطانیہ کے شاہ چارلس سوئم نے (کانفرنس آف دی پارٹیز) کوپ 28 اجلاس میں موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان میں ہونے والی تباہی کی بات کرتے ہوئے دنیا کے سامنے مستقبل کا لائحہ عمل پیش کر دیا۔
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے کوپ 28 کانفرنس کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کے لیے 30 ارب ڈالر کا ایک نیا نجی سرمایہ کاری فنڈ شروع کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آلٹررا نامی فنڈ 2030 تک مجموعی طور پر 250 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو فروغ دے گا۔
دبئی میں ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سمیت 190سے زائد عالمی رہنما شریک ہیں، کانفرنس 30 نومبر سے 12 دسمبرتک جاری رہے گی۔
عالمی کانفرنس میں دنیا کے 197 ممالک کے رہنما کرہ ارض کو ماحولیاتی تبدیلی سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے سفارشات اور تجاویز پر غور کررہے ہیں۔
فوسل ایندھن کو جلانا بند کیا جانا چاہیے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا خطاب
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اپنے خطاب میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا، ہم پیرس موسمیاتی معاہدے کے مقاصد سے میلوں دور ہیں، تاہم ابھی بھی دیر نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ فوسل ایندھن کو جلانا بند کیا جانا چاہیے، فوسل فیول کمپنیاں فرسودہ کاروباری ماڈل کو دوگنا نہ کریں، حکومتیں فوسل فیول سبسڈی ختم کریں اور منافع پر ونڈ فال ٹیکس اپنائیں۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو روک کر زمین کی حفاظت کرنا ہو گی اور دنیا کو آلودگی سے پاک قابل تجدید توانائی فراہم کرنا ہو گی، کاربن اور فاضل مادے کے کنٹرول کیلئے قانون سازی کرنا ہو گی۔
انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کو موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پالیسیوں پر نظرثانی کرنا ہوگی، ترقی یافتہ ممالک وعدے کے مطابق فنڈز فراہم کریں۔
پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرناک نتائج بھگتے، برطانوی بادشاہ کا خطاب
برطانوی بادشاہ چارلس سوئم نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کوپ 28 اجلاس میں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان میں بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی کا تذکرہ کرتے ہوئے دنیا کے سامنے مستقبل کا لائحہ عمل پیش کیا۔
انھوں نے کہا کہ پیرس ایگریمنٹ میں اقوام عالم نے ایک بڑے مسئلے پرغور کیا، موسمیاتی تبدیلی آنے والی نسلوں کیلئے ایک خطرناک مسئلہ ہے، پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرناک نتائج بھگتے ہیں، سیلاب کے باعث پاکستان کو شدید نقصانات اٹھانا پڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کےباعث پاکستان کوشدید نقصانات اٹھانا پڑے، ہمیں قدرتی ماحول کو بچانے کیلئےفوری اقدامات کرنے ہوں گے، مستقبل میں زیر وکاربن کی پالیسی کو اپنانا ہوگا۔
شاہ چارلس نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنےکیلئے کام کرنا ہوگا، پائیدار مستقبل کے لیے ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے، دنیا کو گرین ٹیکنالوجی کی طرف منتقل ہونا ہوگا۔
برطانوی بادشاہ کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کے علاوہ بنگلادیش اور دیگر ترقی پذیر ممالک کو بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا۔
Comments are closed on this story.