Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

طالبہ قتل کیس: مقتولہ کے والد نے ملزمان کو معاف کردیا، پولیس کا دعویٰ

طالبہ قتل کیس: ملوث ملزم کی عبوری ضمانت منطور، مقدمے میں ایک اور دفعہ لگادی گئی
اپ ڈیٹ 27 نومبر 2023 01:58pm
فوٹو — اسکرین گریب/ فائل
فوٹو — اسکرین گریب/ فائل

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور میں سڑک پر جھگڑے کے بعد میڈیکل طالبہ کے قتل میں ملوث ملزمان کو مقتولہ کے والد نے معاف کردیا ہے۔

سیشن کورٹ لاہور کے جج اللہ دتہ نے میڈیکل طالبہ قتل کیس کی سماعت کی جس میں ملزم عبدالرحمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت کروا لی۔

عدالت نے پولیس سے 28 نومبر کو مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا جب کہ ملزم عبد الرحمان کو کیس میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔

دوسری جانب سی سی پی او لاہور نے ڈی ائی جی انویسٹیگیشن عمران کشور کو چوہنگ میں میڈیکل طالبہ کے قتل کیس کی تفتیش کرنے اور مقدمے میں ایک اور دفعہ 311 کا اضافہ کرنے کی ہدایت کردی۔

ادھر پولیس نے دعویٰ کیا کہ مقتولہ کے والد نے ملزمان کو معاف کر دیا ہے، مقتولہ کے چچا کے مطابق بھائی نے جو کہا اس پر قائم ہیں۔

پولیس نے مقدمے میں 311 کی دفعہ لگا دی جس کے بعد دفعہ 311 کے مطابق ریاست کیس کی مدعی بن گئی ہے۔

متاثرہ خاندان نے الزام لگایا کہ تفتیشی افسر نے مقدمے میں تاحال ملزمان کی گرفتاری بھی نہیں ڈالی، ملزمان کو تھانہ چوہنگ میں وی آئی پی پروٹوکول دیا جا رہا ہے۔

متاثرہ اہل خانہ کے مطابق تفتیشی افسر نے ملزمان کو چارپائی اور میٹریس فراہم کیے جب کہ انہیں سونے اور رہنے کے لیے اپنا کمرہ بھی فراہم کیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے چوہنگ میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں قتل کی لرزہ خیز واردات منظر عام پر آئی، اوباش افراد نے غلط ڈرائیونگ سے منع کرنے پر فائرنگ کرکے میڈیکل کی کالج طالبہ کو قتل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں:

لاہور میں روڑ پر جھگڑے کے بعد طالبہ کو قتل کرنیوالے عادی مجرم نکلے

لاہور میں غلط ڈرائیونگ سے منع کرنے پر بااثر افراد کی فائرنگ، سعودی عرب سے آئی طالبہ جاں بحق

طالبہ تزئین خان کا خاندان بیٹی کی تعلیم کیلئے سعودی عرب سے لاہور منتقل ہوا تھا۔ جہاں نجی سوسائٹی میں غلط ڈرائیونگ سے روکنے پر بااثر خاندانوں کے نوجوانوں نے فائرنگ کی۔

ایف آئی آر کے مطابق 4 نومبر کو مقتولہ تزئین اپنی والدہ اور بھائی کے ساتھ گھر جا رہی تھی کہ پیچھے سے ایک گاڑی نے اوور ٹیک کیا جس میں سے چار افراد ساجد عرف شیرا، امجد اور دو نامعلوم افراد گاڑی سے اترے اور سیدھی فائرنگ کردی۔

فائرنگ کے نتیجے میں ایک گولی مقتولہ کی ریڑھ کی ہڈی پر لگی جب کہ حملہ آور فرار ہوگئے تھے۔

23 سالہ مقتولہ 10 دن جناح اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد دم توڑ گئی تھی۔

lahore

ccpo lahore

firing incident

Session court

medical student