پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کے خلاف شانگلہ میں نیا مقدمہ درج
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن صوبائی اسمبلی شوکت یوسفزئی کے خلاف شانگلہ میں نیا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
شانگلہ پولیس نے کار سرکار میں مداخلت پر شوکت یوسفزئی کے بھائی لیاقت یوسف زئی اور دیگر 4 ساتھیوں کی گرفتاری کے بعد آج پی ٹی آئی صوبائی سینئر نائب صدر شوکت یوسفزئی کو بھی مقدمے میں نامزد کردیا۔
شوکت یوسفزئی نے مقدمے میں نامزد کیے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شانگلہ انتظامیہ فریق بن چکی ہے، تمام سیاسی جماعتیں جلسے کررہی ہیں جبکہ پی ٹی آئی کو کارنر میٹنگ کی بھی اجازت نہیں، اگر سلیکشن کرنی ہے تو الیکشن پر اربوں روپے خرچ کرنے کی کیا ضرورت ہے۔
رہنماء پی ٹی آئی شوکت یوسفزئی نے کہا کہ میں نے کبھی بھی اداروں کے خلاف بات نہیں کی، پہلے بھی 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی ہے اور اب بھی کرتا ہوں، 9 مئی کو شرپسندوں نے مجھے بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا، کسی بھی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے باوجود ایف آئی آر درج کرنا افسوسناک ہے۔
واضح رہے کہ کار سرکار میں مداخلت پر شوکت کے بھائی لیاقت یوسف زئی اور دیگر 4 ساتھی گرفتار ہوئے تھے۔
Comments are closed on this story.