ممبئی حملوں کے 15برس بعد اسرائیل نے کشمیری تنظیم کو دہشت گرد قرار دے دیا
ممبئی حملوں کو 15 سال مکمل ہونے سے قبل اسرائیل نے مقبوضہ کشمیر کی کالعدم تنظیم لشکرطیبہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔
تل ابیب سے جاری ہونے والے ایک سرکاری اعلان میں بتایا گیا ہے کہ یہ اقدام اسرائیل کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کی حمایت کرنے کی کوششوں سے مطابقت رکھتا ہے۔
اسرائیل کے سرکاری اعلان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے ایسا کرنے کی درخواست نہ کیے جانے کے باوجود ریاست اسرائیل نے باضابطہ طور پر تمام ضروری طریقہ کار مکمل کر لیے ہیں اور کالعدم لشکر طیبہ کو غیر قانونی دہشتگرد تنظیموں کی اسرائیلی فہرست میں شامل کرنے کے نتیجے میں تمام ضروری جانچ پڑتال اور قواعد و ضوابط کو پورا کیا ہے۔
یہ اعلان غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے جاری فوجی آپریشن کے پس منظر میں سامنے آیا ہے جو 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیلی اہداف پر حملے کے فوری بعد شروع کیا گیا تھا۔
بھارت میں اسرائیل کے سفیر نور گیلون نے میڈیا کو بتایا کہ اسرائیل بھارت پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ حماس پر پابندی عائد کرے لیکن نئی دہلی نے اب تک حماس پر پابندی عائد نہیں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لشکر طیبہ ایک مہلک اور قابل مذمت دہشت گرد تنظیم ہے جو سیکڑوں بھارتی شہریوں اور دیگر افراد کے قتل کی ذمہ دار ہے۔ 26 نومبر 2008 کو اس کے گھناؤنے اقدامات کی گونج آج بھی امن کے خواہاں تمام ممالک اور معاشروں میں سنائی دے رہی ہے
واضح رہے کہ 26 نومبر کو ممبئی حملوں میں نریمن پوائنٹ کے چھابڑ ہاؤس پر دہشتگردانہ حملہ بھی شامل تھا جس میں متعدد اسرائیلی شہری مارے گئے تھے۔
Comments are closed on this story.