جوڈیشل کونسل اجلاس: جسٹس طارق مسعود کیخلاف شکایت خارج، جسٹس مظاہر نقوی کی آئینی درخواست کے فیصلے تک کارروائی مؤخر کرنے کی استدعا
سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایات کے معاملے پر جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت متفقہ طور پر خارج کر دی ہیں، جبکہ جسٹس مظاہر نقوی کی آئینی درخواست کے فیصلے تک کارروائی مؤخر کرنے کی استدعا کی ہے۔
پیر کو ہونے والے سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس کی صدارت چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کی۔
اجلاس میں جسٹس طارق مسعود اور جسٹس مظاہرنقوی کے خلاف درخواستوں کا جائزہ لیا گیا، اور جسٹس مظاہرنقوی کے اعتراضات پرغورکیا گیا۔
سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہرنقوی کوشوکاز نوٹس جاری کیا تھا، جب کہ کونسل نے جسٹس سردار طارق کے خلاف شکایت کنندگان کو شواہد کے ہمراہ طلب کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت متفقہ طور پر خارج کرنے بعد اجلاس میں 10 منٹ کا وقفہ لیا گیا، وقفے کے بعد جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایات کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ جسٹس مظاہر علی نقوی کی جانب سے ان کے وکیل خواجہ حارث پیش ہوئے۔
وکیل خواجہ حارث نے جسٹس مظاہر نقوی کا خط کونسل میں پیش کیا، خط میں دائر آئینی درخواست کے فیصلے تک کونسل کی کارروائی مؤخر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
لیکن پیر کو جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایات پر کارروائی مکمل نہ ہوسکی۔
ذراٸع کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے شکایت کنندگان کو کل (منگل کو) دوبارہ طلب کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس مظاہرنقوی بھی جوڈیشل کونسل اجلاس میں شریک ہوئے تھے، اجلاس میں جسٹس مظاہر نقوی کی جانب سے کونسل کے 3 ممبران پر اعتراضات پر بھی غور کیا گیا۔ جسٹس مظاہر نقوی نے کونسل کے 3 ارکان پر اعتراض اٹھایا تھا۔
جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی چیلنج کردیں
جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی چیلنج کردی ہے، جب کہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے سپریم جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج طلب کررکھاہے جس میں جسٹس طارق اور جسٹس مظاہر کیخلاف درخواستوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی چیلنج کردی ہے اور کارروائی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
جسٹس مظاہر نقوی نے اپنی درخواست میں سپریم جوڈیشل کونسل کی کاررروائی ختم کرنے اور کارروائی کیلئے موصول نوٹس بھی غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
Comments are closed on this story.