اقتدار میں آیا تو ایف بی آئی کو مخالفین کیخلاف استعمال کرونگا، ٹرمپ کا اعلان
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ آئندہ سال انتخابات میں کامیابی ملی تو اقتدار میں آکر ایف بی آئی کو سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائی کے لیے استعمال کروں گا۔
گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ان خیالات کا اظہار کیا ہے کہ اگر وہ اگلے سال وائٹ ہاؤس واپس آتے ہیں تو وہ ایف بی آئی اور محکمہ انصاف کو سیاسی حریفوں کے خلاف کارروائی کے لیے استعمال کریں گے جس سے ان خدشات میں مزید اضافہ ہوگا کہ ٹرمپ کے لیے دوسری مدت صدارت کا کیا مطلب ہو سکتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ہسپانوی ٹیلی ویژن نیٹ ورک یونی ویژن کو انٹرویو دیا، جس میں میزبان نےان سے ان کے خلاف بنائے گئے مقدمات کے بارے میں پوچھتے ہوئے کہا آپ کہتے ہیں کہ انہوں (سیاسی حریفوں) نے محکمہ انصاف کو ہتھیار بنایا ہے، انہوں نے ایف بی آئی کو ہتھیار بنایا ہے۔ اگر آپ دوبارہ منتخب ہو جاتے ہیں تو کیا آپ بھی ایسا ہی کریں گے؟
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہوں نے جن کو باکس سے باہر چھوڑ دیا ہے، انہوں نے انتخابات جیتنے کے لیے فرد جرم عائد کی ہے، وہ اسے ہتھیار وں کا نام دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو چار مختلف مجرمانہ مقدمات کا سامنا ہے، جن میں دو مختلف وفاقی مقدمات بھی شامل ہیں جو خفیہ دستاویزات کے حوالے سے اور انتخابات کو منسوخ کرنے کی کوششوں سے متعلق ہیں۔ یہ دونوں مقدمات اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ کی جانب سے مقرر کردہ محکمہ انصاف کے خصوصی وکیل جیک اسمتھ کی جانب سے دائر کیے گئے تھے۔
انٹرویو میں ٹرمپ نے سیاسی حریفوں پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا لیکن انہوں نے کچھ ایسا کیا ہے جس سے اگلی پارٹی کو اجازت ملتی ہے، میرا مطلب ہے کہ اگر میں صدر بن جاتا ہوں اور میں کسی ایسے شخص کو دیکھتا ہوں جو اچھا کام کر رہا ہے اور مجھے بری طرح پیٹ رہا ہے، تو میں کہتا ہوں کہ نیچے جاؤ اور ان پر فرد جرم عائد کرو، زیادہ تر وہ کام سے باہر ہو جائیں گے۔ وہ باہر ہوں گے وہ انتخابات سے باہر ہو جائیں گے۔
یاد رہے کہ واشنگٹن پوسٹ نے رواں ماہ کے اوائل میں خبر دی تھی کہ ٹرمپ اور ان کے اتحادی پہلے ہی اس بات پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں کہ سابق اٹارنی جنرل بل بار اور ان کے سابق چیف آف اسٹاف جان کیلی سمیت ٹرمپ کے خلاف آواز اٹھانے والے افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور انتقامی کارروائی کے لیے محکمہ انصاف کو کس طرح استعمال کیا جائے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ 2024 کی صدارتی نامزدگی کے لیے ریپبلیکن پارٹی کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں اور ابھی تک کوئی حریف انہیں سنجیدگی سے چیلنج کرنے کے لیے سامنے نہیں آیا ہے۔
Comments are closed on this story.