اسرائیل کا غزہ کے سب سے بڑے اسپتال پر حملہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
اسرائیل کی جانب سے غزہ کے چار اسپتالوں پر حملہ کیا گیا ہے، ان میں ایک سب سے بڑا میڈیکل کمپلیکس بھی شامل ہے، جہاں متعدد ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق حملے میں اسرائیلی حملے میں 13 شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
عرب میڈیا کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے جمعہ کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے الشفا اسپتال کے احاطے کے ایک صحن پر حملہ کیا، جہاں ہزاروں بے گھر فلسطینی پناہ گزین موجود ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل اب اسپتالوں کے خلاف یہ خطرناک اقدامات اٹھا رہا ہے تاکہ وہاں پناہ لینے والوں کے ساتھ ہی مریضوں اور طبی ماہرین کو بھی بے گھر کیا جا سکے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حماس اسپتال کے مقام پر ایک کمانڈ سینٹر چلاتی ہے، جہاں پر سرنگ میں داخل ہونے کے راستے بھی شامل ہیں۔ اس بیان کی حماس اور اسپتال کے حکام نے تردید کی ہے۔
اسرائیلی حکام نے حالیہ حملوں کی اطلاعات پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ الشفاء ہسپتال کے ڈائریکٹر جنرل محمد ابو سلمیہ نے کہا کہ حملے نے صحن میں متعدد صحافیوں کے ساتھ موجود شہریوں کو نشانہ بنایا، جس میں چار زخمی ہوئے، جن میں دو کی حالت نازک ہے، مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
محمد ابو سلمیہ نے بتایا کہ اس سے پہلے اسرائیلی فوج نے اسپتال کے بالکل قریب ایک عمارت پر بمباری کی اور اب اسپتال کے ساتھ ہی شدید جھڑپیں اور شدید بمباری ہو رہی ہے۔
اسرائیل غزہ پر حملوں میں 4 گھنٹے کا وقفہ کرے گا، امریکا
امریکا نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ پر حملوں میں روزانہ چار گھنٹے کا وقفہ کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی کے مطابق حملوں میں وقفے کا مقصد لوگوں کو جنوبی علاقوں کی طرف نقل مکانی میں سہولت دینا ہے۔
اس حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس سے قیدیوں کی آزادی تک جنگ بندی ممکن نہیں ہے۔ جوبائیڈن نے کہا کہ وہ غزہ میں مستقل جنگ بندی چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ صدر جوبائیڈن نے اسرائیل سے تین دن کی جنگ بندی کا کہا تھا، جسے نیتن یاہو نے مسترد کردیا ہے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ غزہ میں ہلاکتوں کا معاملہ اٹھاتا رہےگا۔
ویدانت پٹیل نے کہا کہ اسرائیل نے جمعرات سے شمالی غزہ کے کچھ حصوں میں روزانہ چار گھنٹے کے لیے فوجی کارروائیاں روکنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے، جمعرات کو رفح کراسنگ سے 106 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔
ترجمان کے مطابق جنگ بندی سے ایک ماہ سے زیادہ کی لڑائی میں کمی کی امید پیدا ہوئی ہے، چار گھنٹے کا وقفہ ناکافی ہے تاہم لوگوں کو نقل مکانی میں آسانی ہوگی۔
فرانس نکا فلسطینیوں کیلئے 100ملین یورو امداد کا اعلان
فرانسیسی صدر میکرون نے فلسطینیوں کے لیے امداد 20 ملین یورو سے بڑھا کر 100 ملین یورو کرنے کا اعلان کردیا۔
مزید پڑھیں
فلسطینی تعمیراتی کارکنوں کو نکال کر اسرائیل نے بھارت سے مزدور منگوا لیے
مشرق وسطیٰ کی جنگ سے عالمی اقتصادی بحران پیدا ہوسکتا ہے، معاشی ماہرین کا انتباہ
ایمبولینسز پر اسرائیلی حملوں سے خوفزدہ ہوں، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
پیرس میں غزہ کانفرنس سے خطاب میں صدر میکرون نے کہا غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے، شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا ناگزیر ہے اور یہ ایک فوری ضرورت ہے۔
فلسطینی وزیراعظم نے کہا اسرائیل نے صرف حماس پر حملہ نہیں تمام فلسطینیوں پر حملہ کیا ہے اور جنگ مسلط کی ہے۔ تاشقند میں ای سی او سربراہی اجلاس ہوا، جہاں ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں تمام اقدار کو کچل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی بات کرنے والے مغربی ممالک دور کھڑے غزہ میں قتل عام دیکھ رہے ہیں۔ ترک صدر نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی سے بھی ملاقات کی، ترکیہ ایران تعلقات سمیت غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دوسری جانب قطر کے امیرشیخ تمیم بن حمد الثانی نے ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی، جس میں غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے غزہ میں فوری جنگ بندی، بلا روک ٹوک انسانی رسائی اور شہریوں کے تحفظ پر اتفاق کیا۔
مذکورہ ملاقات امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی اور اسرائیلی ایجنسی موساد کے سربراہوں کی جمعرات کو دوحہ میں قطری وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد ہوئی ہے۔
ملاقات میں یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق پیرا میٹرز اور غزہ کی پٹی میں حماس اسرائیل کی لڑائی کو روکنے پر بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن الثانی نے بھی شرکت کی۔
Comments are closed on this story.