غزہ پر حملہ: ایران نے گنبد رضوی پر سیاہ پرچم لہرا دیا
ایران میں امام رضا مسجد کمپلیکس کے روشن ”رضوی گنبد“ کے اوپر تاریخی اقدام کے تحت ایک سیاہ پرچم لہرا دیا گیا ہے، محرم کے علاوہ رضوی گنبد پر سیاہ پرچم لہرایا جانا روایت سے بالکل ہٹ کر اقدام ہے۔
ایران کے شہر مشہد میں واقع امام رضا مسجد کمپلیکس میں امام رضا کا مقبرہ بھی ہے جنہیں ”علی الرضا“ بھی کہا جاتا ہے، یہ ایک مشہور مذہبی کمپلیکس ہے اور رقبے کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی مسجد ہے۔
اس عظیم الشان کمپلیکس کا انتظام آستان قدس رضوی فاؤنڈیشن کرتا ہے، جس کے متولی ایک ممتاز ایرانی عالم احمد مروی ہیں۔
آستان قدس رضوی کے متولی کی طرف سے ہی پرچم کی تبدیلی کا حکم دیا گیا تھا، جو کثیر جہتی اہمیت کا حامل ایک علامتی اشارہ ہے۔
سیاہ پرچم اسلامی تاریخ اور روایت میں ایک الگ مقام رکھتا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل دعوؤں کے برعکس یہ ہتھیاروں یا تنازعات کی کال کی نمائندگی نہیں کرتا بلکہ اس سے غم، سوگ اور یکجہتی کے پختہ اظہار کی نشاندہی کی جاتی ہے۔
اس کے برعکس، سرخ جھنڈا انتقام کی جستجو کی علامت ہے۔
آخری بار جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں قم کی جمکران مسجد میں سرخ جھنڈا لہرایا گیا تھا جو کہ انتقام کی کال کی نشاندہی کرتا ہے جو ابھی تک پورا نہیں ہوا ہے۔
پرچم کے رنگ میں اس غیر معمولی تبدیلی کی وجہ غزہ میں پیش آنے والا افسوسناک واقعہ ہے، جہاں ایک اسرائیل نے ایک اسپتال کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
یہ حملہ محصور غزہ کی پٹی کے الاہلی عرب اسپتال پر کیا گیا تھا، فلسطینی حکام نے اس المناک واقعے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا لیکن اسرائیل نے الزام سے انکار کیا ہے۔
امام رضا کے روضہ میں جانوں کے ضیاع پر سوگ منایا جا رہا ہے اور اسپتال کے قتل عام کی مذمت کی جا رہی ہے۔
یکجہتی کے اس عمل نے مقدس مزار پر بڑے پیمانے پر اسرائیل اور امریکہ مخالف مظاہرے کو جنم دیا ہے۔
سیاہ پرچم آخری زمانے کے حوالے سے میں بھی منفرد مقام رکھتا ہے۔
روایات میں کہا گیا ہے کہ جب خراسان (ایک خطہ جس میں فارس اور وسطی ایشیا شامل ہیں) سے سیاہ جھنڈے نکلیں تو لوگوں کو ان کی پیروی کرنی چاہیے، چاہے اس کیلئے مشکل حالات سے ہی کیوں نہ گزرنا پڑے۔
یہ روایت اللہ کے خلیفہ امام مہدی ؑلیہ السلام کی آمد سے وابستہ ہے۔
Comments are closed on this story.