ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے دنیا بھر میں بجلی نظام اپ گریڈ کیا جائے، عالمی ماہر
توانائی کے شعبے میں عالمی ماہر نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے دنیا بھر میں بجلی نظام اپ گریڈ کیا جائے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا میں توانائی کی نگرانی کرنے والے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ وزراء پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بجلی کے نئے گرڈز کا ایک وسیع نیٹ ورک بنانے کی ضرورت ہے، جس کے لیے انہیں آنکھیں کھولنی چاہے۔
بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فتح بیرول نے خبردار کیا ہے کہ ماحولیاتی اہداف تک پہنچے اور قابل اعتماد بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے 2040 تک پورے عالمی بجلی کے گرڈ کے مساوی 80 کلومیٹر گرڈ کو شامل کرنے یا دوبارہ بنانے کی ضرورت ہے۔
فتح بیرول نے کہا کہ عالمی سطح پر ایک دہائی سے زیادہ ٹھہراؤ کے بعد آب و ہوا کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے توانائی کے گرڈز میں عالمی سرمایہ کاری کو 2030 تک ہر سال دوگنا 600 ارب ڈالر سے زیادہ کرنے کی ضرورت ہے۔
بجلی کی مانگ میں اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے کیونکہ بہت سے صارفین روایتی مصنوعات جیسے ہیٹ پمپس اور الیکٹرک گاڑیوں کا استعمال کر رہے ہیں تاکہ کاربن کا اخراج کم سے کم کیا جائے۔
کثیر مقدارمیں آلودگی پھیلانے والی صنعتوں میں اسٹیل بنانے والے صنعت شامل ہے، وہ بھی کاربن کے اخراج کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے متعارف کرائے گئے مہنگائی میں کمی کے قانون نے سرمایہ کاروں کو امریکا میں قابل تجدید منصوبوں کی حمایت کرنے کی ترغیب دی ہے، جبکہ یورپ اس پر کوشش کر رہا ہے۔
فتح بیرول نے بتایا کہ حکومتوں کو اپنی آنکھیں کھولنے کی ضرورت ہے، اگر ہم صاف بجلی چاہتے ہیں، تو ہمیں نہ صرف صاف بجلی پیدا کرنے کی ضرورت ہے، بلکہ ہمیں گرڈ بنانے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ چین کو چھوڑ کر ابھرتی اور ترقی پذیر معیشتوں میں گرڈ پر کم سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔
قابل تجدید توانائی کے ڈویلپرز نے اپنے منصوبوں کے لیے گرڈ سے کنکشن حاصل کرنے کے لیے اپنی جدوجہد کے بارے میں بار بار شکایت کی ہے اور حکومت پر وژن کی کمی کا الزام عائد کیا ہے۔ برطانیہ میں کچھ منصوبوں کو 15 سال تک انتظار کرنا پڑتا ہے جبکہ نیشنل گرڈ اس تاخیر کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
بیرول نے کہا کہ حکومتوں کو اپنی آنکھیں کھولنے کی ضرورت ہے، اگر ہم صاف بجلی چاہتے ہیں، تو ہمیں نہ صرف صاف بجلی پیدا کرنے کی ضرورت ہے، بلکہ ہمیں گرڈ بنانے کی ضرورت ہے۔
برطانیہ میں نیشنل گرڈ نے گزشتہ سال آف شور ونڈ انڈسٹری میں ترقی کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے بجلی کے نیٹ ورک کے 54 بلین پاؤنڈ کے اپ گریڈ کا منصوبہ بنایا، جو 1960 کی دہائی کے بعد کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔
گزشتہ ماہ کی ناکام توانائی کی نیلامی میں کوئی نیا آف شور ونڈ فارمز محفوظ کنٹریکٹس نہیں دیکھا گیا، جس سے وزیراعظم رشی سنک کی حکومت پر تنقید ہوئی۔
فتح بیرول نے گزشتہ ماہ خبردار کیا تھا کہ وہ ممالک اور کمپنیاں جو اپنی ایندھن کی پیداوار کو بڑھانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں، یہ انتہائی غیر صحت بخش اور غیر دانشمندانہ اقتصادی خطرات“ لے رہی ہیں کیونکہ ان کی سرمایہ کاری منافع بخش نہیں ہو سکتی۔
Comments are closed on this story.