پرویز الہٰی کو اینٹی کرپشن کے مقدمے میں بری کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار
لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو اینٹی کرپشن کے مقدمے میں بری کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جبکہ عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو دوبارہ کیس سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
فیصلے میں لکھا گیا کہ گرفتاری کے پہلے روز ہی کیس کا فیصلہ کرنے سے سوالات اٹھتے ہیں، جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے کیس کا ٹراٸل نہیں تھا، جوڈیشل مجسٹریٹ کو ان کے سامنے موجود سوالات کے متعلق ہی فیصلہ کرنا چاہیئے تھا جبکہ شواہد اکٹھے کرنا تفتیشی ایجنسی کا استحقاق ہے۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ جلد فیصلے سے حاصل شدہ شواہد کے ضاٸع ہونے کا خدشہ ہے۔
مزید پڑھیں
پرویز الٰہی کوکسیز میں ڈسچارج کرنے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
عدالتی حکم کے باوجود پرویزالہیٰ کو گرفتار کرنے والے افسران نے غیر مشروط معافی مانگ لی
پرویز الہی کی حراست غیرقانونی قرار دینے کی درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کیلیے مقرر
عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے چوہدری پرویز الہٰی کو ڈسچارج کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں دوبارہ کیس سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔
یاد رہے کہ پراسیکیوشن نے مقدمہ نمبر 7/23 میں چوہدری پرویز الہٰی کو ڈسچارج کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
Comments are closed on this story.