شاہد خاقان عباسی نے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اشارہ دے دیا
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کسی کو انتخابات میں مائنس یا پلس نہیں دیکھ رہا۔ ہماری پارٹی میں 2 بیانیوں کی گنجائش نہیں ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں بات چیت کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میری پارٹی سے کوئی ناراضی نہیں ہے، میں پارٹی کا عہدیدار نہیں ہوں، ضرورت ہوئی تو مشاورت کیلئے بلالیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ن لیگ میں شامل ہوں، نئی جماعت بنانا کسی مسئلے کا حل نہیں، تاہم ملک میں نئی سیاسی جماعت کی گنجائش موجود ہے۔
انھوں نے کہا کہ پارٹی میں 2 بیانیوں کی گنجائش نہیں ہے، مختلف بیانیے سے ابہام پیدا ہوتا ہے، شہبازشریف کو اپنے بیان کی وضاحت کرنی چاہیے، شہبازشریف کی میڈیا سے دوری سے ابہام بڑھا ہے۔
شاہد خاقان نے مزید کہا کہ میں اقتدار اورعہدوں کا متلاشی نہیں، 3 سال میں ہر سیاسی جماعت اقتدار کا حصہ رہی ہے، 90 فیصد کاموں میں طاقتوں کو عمل دخل نہیں ہوتا، جو آپ کرسکتے ہیں وہ تو کریں۔ سرمایہ کاروں کو اعتماد دلایا جاسکتا ہے، یہ فیصلے خود کر لیتے تو ایس آئی ایف سی کی ضرورت نہ ہوتی۔
لیگی رہنما نے کہا کہ ہمیں ماضی سے سبق حاصل کرنا ہے، ملک میں جو کچھ ہوا، عوام کے سامنے آنا چاہیے۔ تمام لیڈر محب وطن ہیں، ساتھ بیٹھ کر فیصلہ کریں، تمام اسٹیک ہولڈرز آگے کے راستے کا تعین کریں، عوام کے مسائل کے حل کا ایجنڈا تیار کریں، الیکشن سے پہلے مستقبل کا ایجنڈا تیار ہونا چاہیے۔
پی ڈی ایم حکومت کی بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 16ماہ طویل عرصہ ہوتا ہے، 16 ہفتے یا 16 گھنٹے میں بہت کچھ ہوسکتا ہے، لیکن 16ماہ وہی کام ہوئے جو چیئرمین پی ٹی آئی کررہے تھے۔اگر جنرل باجوہ ریٹائرڈ رکاوٹ تھے تو حکومت چھوڑ دیتے ۔۔ ان کے جانے کے بعد بھی آٹھ ماہ ملے، کچھ کام کر لیتے، وہ فیصلے نظر نہیں آئے جو ہونے چاہئیں تھے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سب سے بڑا سرمایہ کار اس وقت نیب کا ملزم ہے، سرمایہ کاروں کےخلاف نیب کیسز چلیں گے تو کام کیسے ہوگا، نیب کو پرانی شکل میں بحال کردیا گیا، اب کوئی کام نہیں ہوسکتا۔
عمران خان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے رکاوٹ تھی تو وہ حکومت چھوڑ دیتے، انھوں نے ایک پیسے کا کام نہیں کیا۔
دوسری طرف اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مستقبل کا تعین کیے بغیر انتخابات بےمعنی ہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز بیٹھ کر فیصلہ کریں، آگے کیا کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے جو کہا وہ ہوا یا نہیں ، ٹروتھ کمیشن بنا دیں، صورتحال سامنے آجائے گی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں ان باتوں کوعوام کے سامنے رکھنا ہوگا، نوازشریف نے جو کہا تھا وہ عوامی بحث ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
پاکستان میں موجود تمام ن لیگی رہنماؤں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا
انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر ن لیگ اور ق لیگ نے کمیٹیاں بنادیں
پیپلزپارٹی کرپشن میں ماہر جبکہ کام میں نااہل ہے، حافظ نعیم الرحمان
لیگی رہنما نے کہا کہ قائد ن لیگ نوازشریف نے تاریخ دی ہے، یقیناً واپس پاکستان آئیں گے۔
Comments are closed on this story.