بجلی کے بلوں میں اضافہ، سراج الحق کا 21 ستمبر کو دھرنا دینے کا اعلان
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف تحریک کے اگلے مرحلے میں 21 ستمبر کو گورنرہاؤس کے سامنے 3 روزہ دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے حکم پر کیے گئے اضافے کو قبول نہیں کریں گے۔ عوام کو بلوں میں ریلیف نہ دیا گیا تو اگلے مرحلہ میں اسلام آباد میں دھرنا ہوگا۔
فیصل آباد کے گھنٹہ گھر چوک میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کو چلانے والا پاکستان کا وزیر اعظم نہیں ہے بلکہ وہ آئی ایم ایف کا کلرک ہے، نگران وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی اور مہنگائی کا کوئی ایشو ہی نہیں ہے لیکن آپ نے آئی ایم ایف کی غلامی سے باہر نہیں نکلنا، 16 ارب کے ٹیکس عوام پر ڈالے گئے ہیں، بجلی کے ایک بل میں مختلف قسم کے ٹیکس ڈالے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
مسلم لیگ ن کی خاتون رہنما پر بجلی چوری کا مقدمہ درج، ٹاپ 100 بجلی چوروں کی فہرست جاری
پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف وکلا کی ہڑتال
بجلی کے بلوں میں اضافہ، جماعت اسلامی کا 18 ستمبر کو دھرنے کا اعلان
سراج الحق کا کہنا ہے کہ 1991 سے 2015 تک 4 کھرب روپے قرضے معاف کرائے گے، اسٹیٹ بینک بتائے یہ قرضے تمہارے باپ کا مال ہے، چیف جسٹس فائز عیسی ان قرضوں کو معاف کرانے والوں کا سو موٹو لیں، نیب قوانین میں ممبران اسمبلی کو 50 کروڑ کرپشن کا اختیار دیا گیا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے نیب قوانین میں ترامیم اپنے مفادات کے لیے کیں اور پورا فائدہ اٹھایا، المیہ یہی ہے کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی عوام کے نہیں طاقتور افراد یا خاندانوں کے لیے ہوتی ہے، عدالتیں چہرے دیکھ کر فیصلے کرتی ہیں۔امید ہے نئے چیف جسٹس انصاف کے پلڑے برابر اور ججز کے سیاسی جھکاؤ کے تاثر کو ختم کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نگران حکومت کا اصل کام صاف و شفاف الیکشن کے انعقاد کے بعد اختیار منتخب نمائندوں کے سپرد کرنا ہے مگر انہوں نے سوائے الیکشن کے ہر موضوع پر بات کی، پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم نے آخری وقت میں قومی مفادات کونسل کا اجلاس بلا کر الیکشن کے التوا کا جواز فراہم کیا تاہم جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ آئین کی رو سے اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90 دن میں انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
Comments are closed on this story.