Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

الیکشن کمیشن انتخابات کی فوری تاریخ دے ، لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کی جائے، بلاول

سیاسی عدم استحکام الیکشن کی تاریخ کےاعلان سے ختم ہوسکتا ہے، بلاول بھٹو
اپ ڈیٹ 15 ستمبر 2023 06:16pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی فوری تاریخ دے، لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کی جائے، جنرل پاشا، افتخار چوہدری اور ایک سیاسی جماعت نے سازش کرکے پیپلز پارٹی کو پنجاب سے نکالا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام الیکشن کی تاریخ کےاعلان سے ختم ہوسکتا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کولیول پلئینگ فیلڈ ملنی چاہیئے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سی ای سی میں سیاسی و معاشی بحران پر بات ہوئی، سی ای سی میں ملک میں آئینی بحران پر بحث ہوئی، الیکشن کمیشن انتخابات کی فوری تاریخ دے۔

مزید پڑھیں

الیکشن کمیشن کے عام انتخابات کی تاریخ دینے کے اختیار کا اقدام چیلنج

’اگر جج کو مفت پلاٹ دے سکتے ہیں تو عوام کو بھی گھر ملنے چاہئیں‘

غلط فیصلے کرنے والوں کا ان کا ادارہ احتساب کرے، بلاول بھٹو

انہوں نے مزید کہا کہ عوام پیٹرول، بجلی اور چینی کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان ہیں، پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں کوآفت زدہ قرار دیا جائے، سی ای سی کا طویل اجلاس ہوا جس میں تمام رہنماؤں نے رائے پیش کی، لیول پلئینگ فیلڈ پراعتراضات آصف زرداری کے سامنے رکھے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہونے کے بعد منشور پر بات ہوگی، سیاسی اتحاد پر بھی الیکشن کی تاریخ کے اعلان کے بعد بات ہوگی، انتخابی حکمت عملی الیکشن کی تاریخ کے اعلان کے بعد بتائیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی خود کو کسی ایک صوبےتک محدود نہیں سمجھتی، پیپلزپارٹی کسانوں اور مزدوروں کی آواز ہے، پیپلزپارٹی کو سیاسی عمل سے باہر رکھنے کی کوشش کی گئی، 2013 میں آر اوز الیکشن سے پیپلزپارٹی کو پیچھے رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سازش کے ذریعے ایک صوبے کےعوام کو پارٹی سے دور رکھا گیا، کردار کشی کی مہم میں سیاسی جماعتوں کو نشانہ بنایا گیا، پیپلز پارٹی کو غیر جمہوری انداز میں باہر رکھنے والے آج نقصان اٹھارہے ہیں، ایک سیاسی جماعت ہے جو مشکل میں ہو تو پاؤں پکڑتی ہے ورنہ گلا پکڑتی ہے۔

سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ جنرل پاشا، افتخار چوہدری اور ایک سیاسی جماعت نے 2013 میں سازش کے تحت پیپلز پارٹی کو پنجاب سے نکالا، بعد میں اس کا خود ہی نقصان اٹھایا۔

ان کا کہنا تھا کہ 2018 کا گٹھ جوڑ بھی سب کے سامنے ہے، نوجوانوں کے مسائل سے واقف ہوں، سپریم کورٹ سے نیب ترامیم کیس پر یہ فیصلہ متوقع تھا، نیب ایک آمر کا بنایا ہوا ادارہ ہے، اسے بند ہونا چاہیئے، پیپلزپارٹی کے لیے نیب کوئی نئی چیز نہیں، کئی سال سے نیب کے کیسز بھگت رہے ہیں، نیب کا نیا قانون ہو یا پرانا، ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ مذاکرات کے ذریعے الیکشن کا سیاسی حل نکالنے کی کوشش کی، کوشش تھی وفاق اور صوبوں میں ایک دن الیکشن ہوں، 9 مئی سے پہلے پی ٹی آئی کو بھی مشاورت کی دعوت دی، پی ٹی آئی نے عسکری تنصیبات پر حملے کیے، برائے راست 9 مئی میں ملوث لوگوں سے بات نہیں کرسکتے، پیپلزپارٹی کے دروازے غیرعسکریت پسند جماعتوں کے لیے کھلے ہیں، لیول پلئینگ فیلڈ کی شکایت کسی اور سے نہیں، سیاسی جماعت سے ہے۔

lahore

Bilawal Bhutto Zardari

Pakistan People's Party (PPP)

general elections 2023