طورخم سرحد کی بندش: یہ پاکستان کو فروٹ برآمد کرنے کا سیزن ہے، افغان تاجر
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی کے سبب طورخم سرحد پیر کو چھٹے روز بھی بند رہی۔ افغان حکام سرحد کھلوانے کیلئے کوشاں ہیں تاہم پاکستان نے سرحد پر پاکستانی حدود میں تعمیرات کے حوالے سے اپنے تحفظات افغانستان کے سامنے رکھے ہیں۔ دوسری جانب افغان تاجروں کا کہنا ہے کہ سرحد ایک ایسے وقت پر بند ہوئی ہے جب افغانستان سے پاکستان کو فروٹ برآمد کرنے کا سیزن چل رہا ہے۔
افغان ٹی وی چینل طلوع نیوز کے مطابق ایک افغان تاجر زلمے عظیمی نے اتوار کے روز کہا کہ سرحد بند ہوئے پانچ روز ہوچکے ہیں، اس سیزن میں افغانستان سے پاکستان کو برآمد کی جانے والی اشیاء میں انگور اور سبزیاں شامل ہوتے ہیں۔ ان اشیاء سے بھرے ٹرک طورخم سرحد پر کھڑے ہیں، بعض اشیا خاص طور پر فروٹ خراب ہو رہے ہیں، کچھ فروٹ ننگر ہار میں ہیں۔
پاکستان افغانستان مشترکہ چیمبر آف کامرس کے مطابق سرحد کی بندش کے سبب اب تک دونوں جانب دس لاکھ ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیں: طورخم سرحد بند ہونے سے افغانستان پریشان، پاکستان نے اپنے تحفظات بتا دیئے
چیمبر کے سربراہ خان جان الوکزئی نے کہاکہ ہم افغان منصوعات کراچی اور واہگہ تک بھیجتے ہیں، جب کہ پاکستانی تاجر اشیا مشرق وسطیٰ بھیجتے ہیں، دونوں کی برآمدت بند ہیں۔
افغان حکام سرحد کھلوانے کے لیے پاکستان سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں، لیکن دوسری جانب افغان وزارت خارجہ کے ایک بیان پر پاکستانی دفترخارجہ نے پیر کو سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
Comments are closed on this story.