Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
18 Jumada Al-Awwal 1446  

پاکستان نے افغانستان کو کلین سویپ کردیا، ون ڈے رینکنگ میں ایک بار پھر پہلی پوزیشن

تیسرے ون ڈے میں پاکستان کے ہاتھوں افغانستان کو 59 رنز سے شکست
اپ ڈیٹ 26 اگست 2023 11:29pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب

پاک افغان ون ڈے سیریز کے تیسرے اور آخری میچ میں پاکستان نے افغانستان کو 59 رنز سے شکست دے کر کلین سویپ کردیا اور سیریز 0-3 سے اپنے نام کرلی جبکہ جیت کے ساتھ ہی گرین شرٹس آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں ایک بار پھر پہلی پوزیشن پر آگئی۔

سری لنکا کے شہر کولمبو میں کھیلے گئے تیسرے اور آخری ون ڈے میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 268 رنز اسکور کیے اور افغانستان کو جیت کے لیے 269 رنز کا ہدف دیا۔

افغانستان کی پوری ٹیم 48.4 اوورز میں 209 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی، اس طرح پاکستان نے یہ میچ بھی 59 رنز سے جیت کر سیریز میں کلین سویپ کرلیا اور قومی ٹیم نے یہ سیریز0-3 سے جیت لی۔

افغانستان کو سیریز میں کلین سویپ کرنے کے بعد قومی ٹیم نے آسٹریلیا سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) کی ایک روزہ میچوں کی عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن چھین لی اور اب قومی ٹیم عالمی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر براجمان ہو گئی ہے۔

پاکستان کی اننگز

پاکستان کی جانب سے اوپنر انعام الحق اور فخر الزمان نے اننگز کا آغاز کیا، پاکستان کو جلد ہی 8 ویں اوور میں 36 کے مجموعی سکور پر پہلی وکٹ کا نقصان اٹھانا پڑا جب فخر الزمان گلبدین نائب کی گیند پرریاض حسن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے، انہوں نے 5 چوکوں کی مدد سے 33 بالوں پر 27 رنزسکور کیے۔

گزشتہ میچ ہی کی طرح انعام الحق کا ساتھ دینے کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کریز پر آئے تو انہوں نے انعام الحق کے ساتھ مل کر قومی ٹیم کے اسکور کو 52 رنز پر پہنچایا ہی تھا کہ 12.5 اوورز میں پاکستان کی دوسری وکٹ بھی گر گئی، پاکستان کے اوپنر بیٹر انعام الحق بھی گلبدین نائب ہی کی گیند پررحمٰان اللہ گرباز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

انعام الحق بھی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور 1 چوکے کی مدد سے 30 بالوں پر 13 رنز بنا سکے۔ اس کے بعد کریز پر موجود کپتان بابراعظم کا ساتھ دینے کے لیے مِڈل آرڈر بیٹسمین اور وکٹ کیپر رضوان میدان میں اترے تو دونوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 36.5 اوورز میں 162 رنز سکور کیے۔

پاکستان کو تیسرا بڑا نقصان بابر اعظم کی وکٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا جب قومی ٹیم کے کپتان ایک چھکے اور 4 چوکوں کی مدد سے 86 بالوں پر 60 رنز بنانے کے بعد راشد خان کی گیند پر رحمان اللہ گرباز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

پاکستان کی چوتھی وکٹ 38.3 اوور میں 180 کے مجموعی اسکور پر گر گئی جب سعود شکیل کو رحمان اللہ گرباز نے رن آوٹ کر دیا، انہوں نے 2 چوکوں کی مدد سے 6 بالوں پر 9 رنز اسکور کیے۔

اس کے ساتھ ہی پاکستان کی پانچویں وکٹ 39.2 اوورز میں 184 کے مجموعی اسکور پر گر گئی جب وکٹ کیپر محمد رضوان ایک چھکے اور 6 چوکوں کی مدد سے 79 گیندوں پر 67 رنزبنانے کے بعد فرید احمد کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔

پاکستان کی چھٹی وکٹ 40.6 اوورز میں 189 کے مجموعی اسکور پر گر گئی جب شاداب خان مجیب الرحمٰن کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے، انہوں نے 8 گیندوں پر 3 رنز اسکور کیے۔

پاکستان کی ساتویں وکٹ 48.5 اوور میں 250 کے مجموعی اسکور پر گری جب محمد نواز 1 چھکے 2 چوکوں کی مدد سے 25 بالوں پر 30 رنز اسکور کرنے کے بعد فضلِ حق کی گیند پر ریاض حسن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

پاکستان کی آٹھویں وکٹ فہم اشرف کی گری انہوں نے 2 گیندوں پر 2 رنز ہی اسکور کیے اور انہیں فرید احمد کی گیند پر رحمن اللہ گرباز نے کیچ پکڑ کر آؤٹ کیا۔

ساتویں نمبر پر کھیلنے کے لیے آنے والے سلمان علی آغا نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک چھکے اور 4 چکوں کی مدد سے 31 بالوں پر 38 رنز اسکور کر کے پاکستان کے مجموعی اسکور کو 268 رنز تک پہنچا دیا اور آؤٹ نہیں ہوئے۔

افغانستان کی طرف سے گلبدین نائب اور فرید احمد نے 2، 2 جب کہ فضلِ حق، مجیب الرحمن اور راشد خان نے 1،1 کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

افغانستان کی اننگز

پاکستان کی جانب سے دیے گئے 269 رنز کے ہدف کے تعاقب میں افغانستان کی ٹیم 49 ویں اوور میں 209 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

افغانستان کی جانب سے اوپنر رحمان اللہ گرباز اور ریاض حسن نے اننگز کا آغاز کیا تو گزشتہ میچ میں افغانستان کی جانب سے 91 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے والے رحمن اللہ گرباز جلد ہی 5.2 ویں اوورز میں 17 رنز کے مجموعی اسکور پر 15 بالوں پر 5 رنز بنا کر فہیم اشرف کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آوٹ ہو گئے۔

ریاض حسن کا ساتھ دینے کے لیے ابراہیم زدران کریز پر آئے تو وہ بھی خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے اور 9.6 اوورز میں 30 کے مجموعی اسکور پر 11 گیندیں کھیل کر فہیم اشرف ہی کی گیند پر وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں صفر پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔

کریز پر ریاض حسن کا ساتھ دینے کے لیے افغان ٹیم کے کیپٹن حشمت اللہ شاہدی آئے، دونوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں ٹیم کے مجموعی اسکور میں 63 رنز کا اضافہ کیا لیکن 20.1 اوورز میں ریاض حسن بھی 5 چوکوں کی مدد سے 66 بالوں پر 34 رنز اسکور کر کے شاداب خان کی گیند پر فخر زمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

افغانستان کی چوتھی اور اہم وکٹ20.4 اوورز میں 61 رنز کے مجموعی اسکور پرگر گئی جب کپتان حشمت اللہ شاہدی ایک چوکے کی مدد سے 31 بالوں پر 13 رنز اسکور کر کے شاداب خان کی گیند پر انعام الحق کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ اس طرح افغانستان کی پانچویں وکٹ بھی 21.4 اوورز میں 62 کے مجموعی اسکور پر گر گئی۔

پانچویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے کریز پر آنے والے شاہد اللہ کا ساتھ دینے کے لیے گلبدین نائب میدان میں اترے تو وہ بھی زیادہ دیر کریز پر نہ ٹھہر سکے، وہ 3 گیندیں کھیلنے کے بعد صفر پر سلمان علی آغا کی گیند پر وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

افغانستان کی چھٹی وکٹ 28.4 اوورز میں 75 رنز کے مجموعی اسکور پر گری جب محمد نبی 15 بالوں پر 3 رنز بنانے کے بعد محمد نواز کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

افغانستان کی ساتویں وکٹ 32.1 اوورز میں 97 کے مجموعی اسکور پر گرگئی جب راشد خان ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے 12 گیندوں پر 16 رنز بنا کر محمد نواز کی گیند پر شاہین شاہ آفریدی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

افغانستان کے 8 ویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی شاہد اللہ تھے، جنہوں نے افغانستان کی جانب سے سب سے طویل اننگز کھیلی، انہوں نے 2 چوکوں کی مدد سے 65 گیندوں پر 37 رنز اسکور کیے، وہ 39.1 اوورز میں 154 کے مجموعی اسکور پر شاداب خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے۔

پاکستان کی طرف سے سب سے عمدہ باؤلنگ شاداب خان نے کی انہوں اپنے 10 اوورز میں 42 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، اس طرح فہیم اشرف، محمد نواز نے 2 ، 2 جب کہ سلمان آغا نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

افغانستان کی جانب سے سب سے جارحانہ اور عمدہ بیٹنگ 9 ویں نمبر کے کھلاڑی مجیب الرحمان نے کی، جنہوں نے 5 چھکوں اور5 چوکوں کی مدد سے 37 گیندوں پر 64 رنز اسکور کیے وہ شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر ہٹ دی وکٹ آؤٹ ہوئے، وہ افغانستان کی جانب سے ٹاپ اسکورربھی رہے۔

پاکستان کی جانب سے شاداب خان نے 3 کھلاڑیوں کو پویلین روانہ کیا، شاہین آفریدی، فہیم اشرف اور محمد نواز نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان ٹیم میں 4 تبدیلیاں

تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں قومی ٹیم کی جانب سے پلئینگ الیون میں 4 تبدیلیاں کی گئی ہیں جن میں، سعود شکیل، فہیم اشرف، محمد نواز اور محمد وسیم جونئیر کو موقع دیا گیا ہے۔

ان کھلاڑیوں کی جگہ افتخار احمد، اسامہ میر، نسیم شاہ اور حارث رؤف کو آرام کروایا گیا ہے۔

پاکستانی اسکواڈ

پاکستان کے اسکواڈ میں کپتان بابراعظم، امام الحق، فخر زمان، محمد رضوان، آغا سلمان، سعود شکیل، شاداب خان، محمد نواز، شاہین شاہ آفریدی، محمد وسیم جونئیر اور فہیم اشرف شامل ہیں۔

افغانستانی اسکواڈ

افغانستان کے اسکواڈ میں کپتان حشمت اللہ شاہدی، رحمان اللہ گرباز، ابراہیم زادران، ریاض حسن، محمد نبی، راشد خان، مجیب الرحمان، فضل الحق فاروقی، شاہد کمال، گلبدین نائب اور فرید احمد شامل ہیں۔

پاکستان ٹیم کا بڑا اعزاز

خیال رہے کہ پاکستان ایک بار پھر ون ڈے کی نمبر ون ٹیم بن گئی ہے، افغانستان کے خلاف سیریز میں 0-3 کی فتح پاکستان کو نمبر ون پوزیشن پر لے آئی ہے۔

پاکستان ٹیم آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں 119 پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن پر آگئی ہے، آسٹریلیا کی ٹیم 118 پوائنٹس کے ساتھ دوسری اور بھارت 113 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

افغانستان کے خلاف سیریز کے آغاز سے قبل پاکستان 116 پوائنٹس کے ساتھ دوسری پوزیشن پر تھا، پاکستان ٹیم دوسری مرتبہ ون ڈے رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن پر آئی ہے۔

پاکستان نے اس سال مئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز جیت کرپہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔

پاکستان کرکٹ ٹیم نے اس سال 11 میں سے 8 ون ڈے میچز جیتے ہیں، پاکستان کرکٹ ٹیم کا اگلا ون ڈے اسائنمنٹ ایشیاکپ ہے۔

Sri Lanka

Colombo

odi series

Pakistan vs Afghanistan

PakvsAfghan