فاسٹ بولر وہاب ریاض پریس کانفرنس کے دوران آبدیدہ کیوں ہوئے؟
قومی فاسٹ بولر وہاب ریاض انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ 2023 کا ورلڈ کپ کھیلنا چاہتا تھا مگر جگہ نہ ہونے کی بنا پر سوچ سمجھ کر یہ فیصلہ کیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وہاب ریاض نے کہا کہ میں نے 2000 میں کرکٹ کھیلنا شروع کی تھی، زندگی میں بہت سے خواب دیکھے اور ایک خواب پاکستان کی طرف سے کھیلنا تھا، کامیابی بھی ملی اور ناکامی بھی ہوئی، وقت آتا ہے کہ آپ کو خیرباد کہنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں
وہاب ریاض کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
سہیل تنویر نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی
ورلڈ اسنوکر چیمپئین احسن رمضان وہاب ریاض کے گلے لگ کر رو پڑے
وہاب ریاض نے کہا کہ اب بھی پاکستان کی طرف سے کھیلنا چاہتا ہوں لیکن حقیقت یہ ہے یہ مشکل ہی نہیں ناممکن ہے، میری اب جگہ نہیں بنتی، پاکستان کے پاس اچھے فاسٹ بولرز ہیں۔
فاسٹ بولر نے یہ بھی کہا کہ ٹیم میں شاہین آفریدی اور دیگر اچھے بولرز ہیں، اب میری جگہ ہی نہیں بنتی اور حقیقت یہی ہے کہ اب میں کھیل نہیں سکوں گا، کوئی جذباتی فیصلہ نہیں ہے، میں حقیقت پر یقین رکھتا ہوں، حقیقت یہی ہے کہ اب میں کھیل نہیں سکتا، یہ ٹرینڈ ہونا چاہیے کہ کھلاڑیوں کو فیئر ویل میچ کی پالیسی ہو، مجھے کوئی افسوس نہیں، میں نے ہمیشہ 100 فیصد دینے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے 2023 کے ورلڈ کپ پر فوکس کیا ہوا تھا، میں فیملی اور پی سی بی کا شکر گزار ہوں، اب انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کو خدا حافظ، شکریہ کہنے کا وقت آگیا ہے، شکریہ پاکستان کرکٹ بورڈ، میں لیگز کھیلوں گا کرکٹ نہیں چھوڑوں گا۔
پریس کانفرنس کے دوران وہاب ریاض والد اور فیملی کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ بھی ہوئے۔
وہاب ریاض نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 2011 کے ورلڈ کپ نے میری زندگی بدل ڈالی، وقار یونس، عاقب جاوید، محمد اکرم کا شکریہ جنہوں نے میرے ساتھ بہت کام کیا، محمد اکرم نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔
قومی کرکٹر کا کہنا تھا کہ شین واٹسن کے خلاف اسپیل یادگار رہے گا، یہ میرا بہترین اسپیل تھا، یہ ورلڈ کپ جیتنا چاہتے تھے لیکن ممکن نہیں ہو سکا، سیاست میں ابھی اس دور میں ہی ساتھ ہوں گا،کوچنگ میں بچوں کے لیے کچھ کرنا چاہوں گا، پی سی بی اور پلیئرز میں کمیونیکیشن گیپ رہا ہے، میری کوئی بات اس حوالے سے نہیں ہوئی۔
دوران پریس کانفرنس وہاب نے کہا کہ میری کھیل میں نمایاں پرفارمنس ہے جس پر فخر ہے، سرفراز احمد کی کپتانی میں مزہ آیا وہ میرے دوست بھی ہیں، ان کے دور میں میں باہر بھی ہوا، ان کی کپتانی بہت شارپ ہے۔
انہوں نے افتخار احمد کے چھکوں سے متعلق کہا کہ افتخار احمد نے 6 چھکے مارے، اس کو مبارکباد دینی چاہیئے۔
وہاب ریاض نے ورلڈ کپ 2015 میں شین واٹسن کے خلاف سپیل کو اپنے کیرئیر کا یادگار لمحہ قرار دیا۔
38 سالہ فاسٹ بولر نے 27 ٹیسٹ، 91 ون ڈے اور 36 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز میں قومی ٹیم کی نمائندگی کی جس میں انہوں نے مجموعی وطر پر 236 وکٹیں حاصل کیں۔
وہاب ریاض موجودہ مشیر کھیل پنجاب ہیں جنہوں نے 2010 میں انبلینڈ کے خلاف ڈیبیو کیا تھا جب کہ آخری میچ دبئی میں آسٹریلیا کے خلاف 2018 میں کھیلا تھا۔
Comments are closed on this story.