Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

کالعدم ٹی ٹی پی نے جے یو آئی ورکرز کنونشن پر ہونے والے خودکش حملے کی تعزیت جاری کردی

کالعدم ٹی ٹی پی نے پاکستانی حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا
شائع 04 اگست 2023 10:51pm

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکرز کنونشن پر ہونے والے خود کش حملے پر تعزیتی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں انہوں ںے واقعات کی وجہ پاکستانی حکومت کی پالیسیوں کو بتایا ہے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے گزشتہ دونوں باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے ورکرز کنونشن پر ہونے والے خود کش حملے پر 5 منٹ کی تعزیتی ویڈیو جاری کردی ہے۔

ویڈیو میں کالعدم ٹی ٹی پی کے دو سینئر اور بانی ارکان مولانا عظمت اللہ محسود اور مولانا فقیر محمد کے علاوہ مالاکنڈ ڈویژن کے ڈپٹی شیڈو گورنر شاہد عمر کو دکھایا گیا ہے۔

کالعدم ٹی ٹی پی نے اپنی پوری ویڈیو میں حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی کالعدم دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ خراسان (آئی ایس کے پی) کے خلاف بات نہیں کی۔

کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب دہشت گردی کے ”واقعات“ کی وجہ پاکستانی حکومت کی پالیسیوں کو ٹھہراتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں دھماکا

گزشتہ ماہ 30 جولائی کو باجوڑ کے صدر مقام خار میں منعقدہ جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں دھماکا ہوا تھا، جس میں جے یو آئی خار کے امیر مولانا ضیااللہ جان اور تحصیل ناواگئی کے جنرل سیکٹری مولانا حميد الله سمیت 63 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

دھماکا خود کش تھا، آئی جی کے پی کی تصدیق

آئی جی خیبرپختوانخوا اختر حیات خان نے ”آج نیوز“ کو تصدیق کی کہ خار میں جے یو آئی ورکرز کنونشن میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا۔

آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی اختر حیات کا کہنا تھا کہ دھماکے کے بعد خودکش بمبار کے اعضا مل گئے ہیں، جب کہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

دھماکے میں 12 کلو گرام تک بارودی مواد استعمال کیا گیا

دھماکے سے متعلق بم ڈسپوزل یونٹ کی تحقیقات مکمل کیں اور حکام نے تصدیق کی کہ تحقیقات کے مطابق دھماکا خودکش تھا، اور دھماکے میں 12 کلو گرام تک بارودی مواد استعمال کیا گیا، جب کہ اس میں بال بئیرنگ کا بھی استعمال کیا گیا تھا، جائے وقوعہ سے بال بیرنگ بھی برآمد ہوئے ہیں۔

انتظامیہ نے سیکیورٹی فراہم نہیں کی تھی

جے یو آئی کے رہنما حافظ حمداللہ نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ باجوڑ جلسے میں مجھے بھی شرکت کرنی تھی، لیکن شرکت نہیں کرسکا، باجوڑ حملے میں 80 سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں، اللہ تعالیٰ شہدا کے درجات بلند فرمائے۔

حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئین اسلام کی بنیاد پر بنا، لیکن ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں کئی علما شہید ہوئے، مولانا فضل الرحمان پر 3 حملے ہو چکے ہیں، جے یو آئی کے 22 ٹکٹ ہولڈر دہشت گرد حملوں میں شہید ہو چکے ہیں۔

رہنما جے یو آئی نے کہا کہ ورکرز کنونشن کیلئے انتظامیہ سے رجوع کیا تھا، لیکن انتظامیہ نے سیکیورٹی نہیں دی، اور سیکیورٹی دینے سے معذرت کی، جب کہ چیف سیکرٹری آئے تو ان کے ساتھ بھاری سیکیورٹی تھی، افسران کے پروٹوکول کیلئے سیکیورٹی موجود ہے، لیکن جلسوں کو سیکیورٹی نہیں دی جاتی۔

TTP

TTP commander

TTP Attack

BLAST IN BAJOR

JUI Workers Convention Blast