Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سازش کے جھوٹے الزامات مہنگے پڑ گئے، ٹرمپ کیخلاف مقدمہ کیا ہے

ٹرمپ کو2020 کے انتخابات پراثر انداز ہونے کے الزامات کا سامنا ہے
شائع 02 اگست 2023 08:22pm
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ - تصویر/ روئٹرز
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ - تصویر/ روئٹرز

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر کیپیٹل ہل حملے اور 2020 کے صدارتی الیکشن پر اثر انداز ہونے کا الزام ہے، جس کے پیش نظر ان پر ایک بار پھر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

ٹرمپ پر تیسری بار فرد جرم عائد کی گئی ہے لیکن آخر یہ ہے کیا۔ سابق امریکی صدر پر چار الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ امریکا کو دھوکہ دینے کی سازش، سرکاری کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش، سرکاری کارروائی میں رکاوٹ اور رکاوٹ ڈالنے کی کوشش اور حقوق کے خلاف سازش کرنے پران کو فرد جرم کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق 45 صفحات پر مشتمل دستاویز میں کہا گیا ہے۔ ہارنے کے باوجود ٹرمپ اقتدار میں رہنے کے لیے پُرعزم تھے۔ چنانچہ 3 نومبر 2020 کو انتخابات کے دن کے بعد دو ماہ سے زیادہ عرصے تک ٹرمپ نے جھوٹ پھیلایا کہ وہ حقیقت میں جیت گئے تھے۔

ٹرمپ نے اپنے حلقے کے متعدد افراد کی جانب سے بار بار انتباہ کے باوجود انتخابی دھاندلی کے جھوٹے دعوے دہرائے، جن میں محکمہ انصاف کے سینئر رہنما اور ٹرمپ کی جانب سے مقرر کیے گئے سینئر وکلاء شامل تھے۔

فرد جرم میں ایک سازش کی وضاحت کی گئی ہے، اصل میں ٹرمپ اور ان کے ساتھیوں نے مبینہ طور پرسابق نائب صدر مائیک پینس کو دھوکہ دینے کی کوشش کی ہے کہ وہ 2020 کے انتخابات کے نتائج پر شکوک کا شکار تھے۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے ”انتخابی دھوکہ دہی کی تحقیقات“ کھولنے کے لیے محکمہ انصاف کو استعمال کرنے کی کوشش کی اور بار بار مائیک پینس کو جو بائیڈن کے الیکٹورل کالج کے ووٹوں کو مسترد کرنے میں تعاون کرنے کی کوشش کی تاکہ ان کی انتخابی جیت کی تصدیق کو روکا جاسکے۔

یہ سب کچھ کرنے کے بعد ٹرمپ کو ناکامی کامنہ دیکھنا پڑا تو انہوں نے سرٹیفیکیشن کو روکنے کی کوشش کی اور 6 جنوری کو کیپیٹل حملے کا فائدہ اٹھا کر انتخابی دھوکہ دہی کے جھوٹے دعووں کو آگے بڑھانے اور کانگریس کے اراکین کو تصدیق کرنے میں تاخیر جاری رکھنے پر راضی کیا اور6 دیگر ساتھی سازش کاروں کی فہرست میں شامل ہیں لیکن نام نہیں ہیں۔

خیال کیا جاتا ہے کہ ان میں نیویارک کے سابق میئر روڈی گیولانی بھی شامل ہیں جو صدارتی شکست کے بعد ٹرمپ کے وکیل تھے۔ ان چھ افراد پر اس وقت کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔

ٹرمپ کو جمعرات کو واشنگٹن ڈی سی میں ایک وفاقی مجسٹریٹ جج کے سامنے پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ خصوصی وکیل جیک اسمتھ نے کہا کہ وہ ”جلد ٹرائل“ کی کوشش کریں گے اور اس بات پر زور دیا کہ سابق صدر مجرم ثابت ہونے تک بے گناہی کے حقدار ہیں۔

Donald Trump

Joe Biden

USA