خواتین کیلئے پنجاب حکومت کا نیا لائحہ عمل
اس دنیا میں رہنے والے سب ہی افراد انسانی حقوق کے حقدار ہیں۔ ہم سب کو تشدد اور امتیازی سلوک سے آزاد زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے جس میں بنیادی طور پر تعلیم، ذاتی جائیداد، اجرت اورووٹ کے حقوق قابلِ زکر ہیں۔
ترقی کے اس دور میں دنیا بھر میں بہت سی خواتین کو اب بھی جنس کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو خواتین کی ذاتی زندگی کو بہت متاثر کرتے ہیں جیسے گھریلو اور جنسی تشدد، کم تنخواہ اور تعلیم کے حصول میں حائل رُکاوٹیں۔
اسی تناظر میں گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان سے فریڈرک نعمان فاؤنڈیشن فار فریڈم کے کنٹری ہیڈ برجٹ لام نے ہیڈ آف پروگرامز اینڈ ایڈمنسٹریشن کے محمد انور کے ہمراہ گورنر ہاؤس میں ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور اور خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
برجٹ لام نے اس موقع پر کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے چیمبر آف کامرس سمیت مختلف متعلقہ اداروں کے تعاون سے تربیتی پروگرام شروع کیے جائیں گے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنائے بغیر کسی بھی ملک کے ترقیاتی اہداف کا حصول ناممکن ہے اس لئے حکومت خواتین کو مساوی مواقع فراہم کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی خواتین باصلاحیت ہیں اور مختلف شعبوں میں ان کی نمایاں نمائندگی اس کا عملی ثبوت ہےاس لئے وزیراعظم یوتھ لون پروگرام میں خواتین کے لیے خصوصی کوٹہ رکھا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام سے سندھ اور پنجاب کے پسماندہ علاقوں سمیت پورے ملک میں خواتین کو مختلف کاروبار شروع کرنے میں مدد ملے گی جس سے انہیں معاشی طور پر بااختیار بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
گورنر نے کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ایک علیحدہ سیکشن بھی ہے جس سے انہیں مختلف قسم کے کاروبار شروع کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے تنظیم کی جانب سے پاکستانی پارلیمنٹیرینز کے تربیتی پروگرام کو بھی سراہاہے۔
Comments are closed on this story.