Aaj News

اتوار, دسمبر 15, 2024  
13 Jumada Al-Akhirah 1446  

پرانے کپڑے، جوتے پھینکنے کے بجائے مرمت کرکے پہننے والوں کو فرانسیسی حکومت رقم دے گی

شہریوں کے لیے حکومت کی نئی 'مرمت بونس' اسکیم
شائع 13 جولائ 2023 09:23am
تصویر: آئی اسٹاک فوٹو
تصویر: آئی اسٹاک فوٹو

فرانس میں رہنے والوں کے پاس ٹوٹا جوتا ہو، قمیض کے بٹن غائب ہوں یا پتلون پھٹ چکی ہو، ایسے میں اپنی وارڈ روب سے ان چیزوں کو نکالنے کے بجائے حکومت کی نئی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں اور ’مرمت بونس‘ حاصل کریں ۔

ایک اندازے کے مطابق فرانس میں ہر سال سات لاکھ ٹن کپڑے پھینکے جاتے ہیں جن میں سے دو تہائی کچرے کے ڈھیر میں چلے جاتے ہیں۔

اکتوبر سے لوگ ورکشاپس یا اس اسکیم میں شامل ہونے والے موچیوں سے کپڑوں اور جوتوں کی مرمت کی لاگت کی مد میں 6 سے 25 یورو کے درمیان رقم واپس لے سکیں گے۔

یہ اعلان وزیر خارجہ برائے ماحولیات بیرنجیئر کوئلارڈ نے پیرس میں ایک فیشن مرکز کے دورے کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ مرمت بونس کی ادائیگی 154 ملین یورو کے فنڈ سے کی جائے گی جو حکومت نے اگلے پانچ سال کے لئے مختص کیا ہے۔

فرانسیسی وزیر خارجہ نے تمام سلائی ورکشاپس اور جوتے بنانے والوں کو اس اسکیم میں شامل ہونے کی دعوت دی ، جو ایکو آرگنائزیشن ریفیشین کے ذریعہ چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ، ’ ہمارا مقصد ان لوگوں کی مدد کرنا ہے جو مرمت کرتے ہیں۔ اس سے ان کی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ ”ملازمتوں کو دوبارہ تخلیق کرنے کی امید“ کے ساتھ اپنی خدمات پیش کریں۔

دنیا بھر میں سالانہ 100 ارب سے زائد ٹیکسٹائل مصنوعات فروخت ہوتی ہیں جن میں کپڑے، جوتے اور گھریلو کپڑے شامل ہیں۔ فرانس میں ہر شخص کے لیے یہ ایک سال میں تقریبا 10.5 کلوگرام ہے.

ری فیشن کا مقصد لوگوں کو نہ صرف مرمت اور دوبارہ استعمال کرنے کی ترغیب دینا ہے ، بلکہ ٹیکسٹائل کی مقدار کو کم کرنا ہے جو وہ خریدتے ہیں اور استعمال نہ رکھنے کی خواہش کے باعث عطیہ کرتے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ تقریبا 56 فیصد عطیات کو دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے اور 32 فیصد کو کسی نئی چیز میں ری سائیکل کیا جاسکتا ہے۔

مرمت بونس اسکیم فرانسیسی حکومت کی طرف سے گزشتہ سال کے آخر میں ٹیکسٹائل کی صنعت میں اصلاحات لانے اور تیز رفتار فیشن کا مقابلہ کرنے کے لئے وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔

سنہ 2020 میں فرانس نے ایک قانون منظور کیا تھا جس کا مقصد گھریلو سامان کے حوالے سے پیداوار کے طریقوں اور استعمال کی عادات کو تبدیل کرنا تھا تاکہ فضلے میں کمی لائی جا سکے، قدرتی وسائل کا تحفظ کیا جا سکے اور ماحولیاتی بحران سے نمٹتے ہوئے حیاتیاتی تنوع کو پہنچنے والے نقصان کو محدود کیا جا سکے۔

یہ قانون سازی 6 سالہ منصوبے کا حصہ ہے جس کا آغاز تعلیم اور معلومات کی مہم سے ہوا جس میں مصنوعات کی کمی، دوبارہ استعمال اور ری سائیکلنگ کے اہداف کا خاکہ پیش کیا گیا ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کو ختم کرنے کے اہداف بھی اس میں شامل ہیں۔ اس قانون کے تحت ہر سال نئے اقدامات متعارف کرائے جاتے ہیں۔

2022 میں ریلوے اسٹیشنوں، اسپتالوں اور اسکولوں سمیت سرکاری عمارتوں کو پانی کا چشمہ نصب کرنے کی ضرورت تھی، اور اس سال کے آغاز میں 20 سے زیادہ نشستوں والے ریستورانوں اور فاسٹ فوڈ کی دکانوں پر سائٹ پر کھائے جانے والے کھانے کے لئے ڈسپوزایبل کٹلری، پلیٹوں اور کپ کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

فرانس نے 2016 میں سپر مارکیٹس پر پابندی عائد کی تھی کہ وہ فروخت نہ ہونے والی خوراک کو دوبارہ تقسیم کے لیے عطیہ کرنے کے بجائے تلف کر دیں۔

کاسمیٹکس، شیمپو، ہیئر ڈائیز اور شاور جیل سمیت مائیکرو پلاسٹک پر مشتمل مصنوعات پر مزید پابندیاں اور پلاسٹک ریپنگ کے استعمال پر آئندہ 3 سال میں عمل درآمد کیا جائے گا۔

France

mended