پنجاب میں بارشیں، جاں بحق افراد کی تعداد 14 ہوگئی، ملک بھر میں آندھی طوفان کے ساتھ بارش کا امکان
لاہورمیں آج موسلا دھار بارش سے چونگی امر سدھو میں مکان کی چھت گرنے سے چار افراد جان سے گئے، جس کے بعد مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہوگئی جبکہ کامونکی میں 2 بچوں سمیت تین افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ گزشتہ روز لاہور میں ہونے والی موسلادھار بارش نے 30 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، آج سندھ کے علاوہ ملک بھر میں آندھی طوفان کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
مون سون ہوائیں آج سے کراچی کا رخ کریں گی، کراچی میں کل سے گیارہ جولائی تک بارش کا امکان ہے۔
ہفتے کے روز تک بلوچستان کے پہاڑی علاقوں میں موسلادھار بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں آندھی اور بارش سے حادثات میں تین افراد جاں بحق اور آٹھ زخمی ہوئے۔
لاہورمیں بارش کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
لاہور میں بدھ کی صبح شروع ہونے والی بارش نے موسم خوشگوار بنادیا تاہم مسلسل بارش کے باعث نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا، موسلادھار بارش کی وجہ سے متعدد نشیبی علاقے زیر آب آنے سے لوگوں کو آمد و رفت میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
لاہور میں ہونے والی موسلا دھار بارش کے دوران مختلف حادثات میں بچے سمیت سات افراد جاں بحق ہوگئے۔
مصری شاہ میں بارش کے باعث چھت گرنے سے آٹھ سالہ بچے سمیت تین افراد ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں نوازش، کلثوم اور اسد شامل ہیں، لاشوں کو ملبے سے نکال کر ورثا کے حوالے کردیا گیا۔
آخری منٹ کے علاقے میں 17 سالہ احتشام کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا جب کہ قینچی کے علاقے میں ایک شخص اور مستی گیٹ کے علاقے میں کرنٹ لگنے سے ایک خاتون بھی جاں بحق ہوئیں۔
آج صبح کی صورتحال کے مطابق شہر کی مرکزی شاہراہوں سے پانی کی نکاسی کرلی گئی ہے اور ٹریفک رواں ہے تاہم گلی محلوں میں پانی کھڑا ہے جس کی وجہ سے قریبی سڑکیں بھی زیر آب ہیں۔ دوبارہ بارش کی صورت میں نکاسی مشکل ہوجائے گی۔
لاہور میں آج کی بارش
شہر کے مختلف علاقوں میں دوسرے روز بھی بارش ہوئی۔ آج سب سے زیادہ بارش نشتر ٹاؤن میں 65 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ جوہر ٹاؤن میں 57 ملی میٹر، پانی والا تالاب میں 38 اور اقبال ٹاؤن میں 32 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔
لاہور میں مزید اموات
لاہورمیں آج موسلا دھار بارش سے چونگی امر سدھو میں مکان کی چھت گرگئی۔ جس کے نتیجے میں چار افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا، زخمی شخص کو طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا۔
کامونکی میں اموات
کامونکی کے علاقے عبداللہ روڈ پر بارش کے باعث مکان کی چھت گرگئی، جس میں کمسن بہن بھائیوں سمیت ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد ملبے تلے دب گئے۔
چھت گرنے سے دو کمسن بہن بھائی اور ان کی نانی جاں بحق جبکہ تین بہن بھائیوں سمیت پانچ افراد شدید زخمی ہوگئے۔
ریسکیو ٹیموں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے خاتون اور بچوں کی اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کا حکم دیا ہے۔
اسپتال کا ویٹنگ شیڈ گر گیا
ریسکیو 1122 کے مطابق لاہور میں موسلا دھار بارش کے نتیجے میں مزنگ میں اسپتال کا ویٹنگ شیڈ گرنے سے گیارہ افراد زخمی ہوگئے، شیڈ گرنے سے پہلے اسپتال سے ملحقہ عمارت کی دیوار گری، زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کیا گیا۔
بارش کے بعد بجلی غائب
لاہور میں بارش کے بعد لیسکو کے 100 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے۔ جس سے شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی سپلائی معطل ہوئی۔ لیسکو حکام نے یقین دہانی کروائی کہ بارش رکتے ہی بجلی کی بحالی کا کام شروع کر دیا جائیگا۔
چیف سیکرٹری کا دورہ
لاہور میں تیز بارش کے بعد نکاسی آب کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے چیف سیکرٹری پنجاب نے مخلتف شاہراہوں اور کلمہ چوک انڈر پاس کا دورہ کیا۔ انھوں نے مسلسل بارش کے باعث پیدا صورتحال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی۔
چیف سیکرٹری نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بارش کے پانی کے جلد نکاس کیلئے تمام افسران فیلڈ میں موجود رہیں، محکموں کے سیکرٹریز انڈر پاس اور ڈسپوزل اسٹیشنوں کا معائنہ کریں۔
انھوں نے کہا کہ ٹریفک رواں دواں رکھنے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں، نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی کیلئے مزید پمپس نصب کئے جائیں۔
2 ہزار مرغیاں ہلاک
لاہور میں ہونے والی طوفانی بارشوں سے منہالہ روڈ پر واقع پولٹری فارم کا کنکریٹ شیڈ گرگیا۔ شیڈ گرنے سے دو ہزار سے زائد مرغیاں مرگئیں۔
شاہراہوں اورعمارتوں میں پانی
مال روڈ، کینال بنک روڈ، کوینز روڈ، موہنی روڈ، گڑھی شاہو، ڈیوس روڈ، اسلام پورہ اور سمن آباد سمیت کئی شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا۔
اس کے علاوہ جنرل اسپتال میں بارش کا پانی جمع ہونے کے باعث علاج معالجہ متاثر ہوگیا، آپشن تھیٹر میں بھی ایک فٹ سےزائد پانی موجود ہے۔
نارسنگ ہاسٹل کے علاوہ اسپتال میں پانی جمع ہونے سے طبی عملے اور مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اسپتال انتظامیہ نے پلاسٹک سرجری، تھراسک سرجری، فزیوتھراپی کے شعبوں کو خالی کروا لیا۔
دوسری جانب شدید بارش کی وجہ سے لیسکو کے 110 فیڈرز ٹرپ کر جانے سے شہر کے کئی علاقوں میں میں بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی۔
لیسکو حکام کے مطابق شدید بارش کے باعث بجلی بحالی کے کاموں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بارش رکتے ہی بجلی بحالی کا کا شروع کردیا جائے گا۔
لاہور میں موسلادھار بارشوں کے باعث سڑکیں، شاہراہیں اور انڈر بائی باس سمیت دیگر چھوذٹی بڑی سڑکیں زیر آب آگئی ہیں، اسی کے ساتھ شہر میں واقع قذافی کرکٹ اسٹیڈیم میں بارش کا پانی جمع ہوگیا جسے تاحال ہٹایا نہیں جاسکا ہے۔
لکشمی چوک میں 291 ملی میٹر بارش ریکارڈ
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لاہور میں سب سے زیادہ بارش لکشمی چوک کے علاقے میں ہوئی، لکشمی چوک میں 291 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جب کہ نشتر ٹاؤن میں 277، قرطبہ چوک میں 270، تاجپورہ میں 218، گلشن راوی میں 268 اور جوہر ٹاؤن میں 260 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس کے علاوہ فرخ آباد میں 176 ملی میٹر، اپرمال میں 174، ہیڈ آفس واساگلبرگ میں 172 ملی میٹر، مغلپورہ میں 168 ملی میٹر، چوک نخدا میں 170 اور ائر پورٹ پر 115.5 ملی میٹر بارش ہوئی۔
اطلاعات ہیں بارش کا دوسرا سسٹم رات 9 بجے آئے گا، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب
دوسری جانب نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے صوبائی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے، ریسکیو اور واسا کو نکاسی آب کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایات کردی۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نے بارش کے بعد شہر میں پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مخلتف علاقوں کا دورہ بھی کیا ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ افسران فیلڈ میں نکل کر نکاسی آب کے کام کی نگرانی کریں، نشیبی علاقوں، شاہراہوں سے نکاسی آب کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ نکاسی آب کے کام میں کوتاہی قطعاً قابل قبول نہیں، لہٰذا اسے متعین وقت میں مکمل کیا جائے جب کہ ٹریفک رواں دواں رکھنے کے لئے مؤثر مینجمنٹ کی جائے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ لاہور میں ریکارڈ بارش ہوئی ہے، پانی کی کم وقت میں نکاسی بڑا مشن تھا، نکاسی آب کے لئے حکومتی مشیری استعمال کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور میں اب تک 6 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، 3 افراد کی اموات بجلی کا کرنٹ لگنے سے ہوئیں، 2 افراد کی اموات چھت گرنے اور ایک ڈوبنے سے ہوئی۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ بارش کا دوسرا اسپیل 9 بجے تک آئے گا، بہت زیادہ بارش ہوئی ہے اسے فوری نکالنا ممکن نہیں، لوگوں کو ریلیف دینے کے لئے کوشاں ہیں، لہٰذا چند گھنٹوں میں بہتری نظر آئے گی۔
خیبرپختونخوا، آندھی سے درخت گرنے سے خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق
پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا نے گزشتہ روز ہونے والی بارش و آندھی سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق بارش و آندھی سے درخت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ 8 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 2 افراد شانگلہ جبکہ ایک خاتون کرک میں جاںبحق ہوئی،بارشوں سے 7 گھروں کو جزوی جبکہ ایک گھر کو مکمل نقصان پہنچا، زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرتے ہوئے اسپتال منتقل کیا گیا تاہم صوبے میں مون سون کی بارشوں کے پیش نظر ریسکیو 1122،پی ڈی ایم اے اور سول ڈیفنس کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کردیں گئیں ہیں۔
محکمہ موسمیات نے خیبر پختوںخوا میں شدید گرمی کے بعد مون سون کی بارش کی نوید سنائی ہے۔
صوبے کے بالائی اضلاع ایبٹ آباد، ہری پور، مانسہرہ، کوہستان، شانگلہ، چترال، دیر اپر و لوئر، سوات، بونیر اور ملاکنڈ میں تیز ہواوُں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ، چارسدہ، خیبر، کوہاٹ، کرک اور ہنگو میں بعض مقامات پر ہلکی بارش متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، کشمیر، گلگت بلتستان، چترال، سوات، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ، کرم، بنوں، لکی مروت اور کوہاٹ میں بارش کا امکان ہے۔
میانوالی، سرگودھا، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، شیخوپورہ، فیصل آباد، جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ بعض مقامات پر ژالہ باری کا بھی امکان ہے۔
Comments are closed on this story.