Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

پنجاب میں بارشوں سے 20 افراد جاں بحق، کے پی کے 10 اضلاع انتہائی حساس قرار

آئندہ 24 گھنٹے میں مزید بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
اپ ڈیٹ 26 جون 2023 08:09pm
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

لاہور میں بارش سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا، نشیبی علاقے زیرآب اور سڑکیں تالاب بن گئیں جبکہ مختلف حادثات اور آسمانی بجلی گرنے سے 20 افراد جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوگئے۔ خیبر پختونخوا کے 10 اضلاع انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔

پنجاب اور خیبرپختونخوا سمیت مختلف شہروں میں ایک بار پھر بارش کا آغازہوگیا۔

لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش ہونے سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے جبکہ بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی۔

شرقپور، پتوکی، شیخوپورہ، لالیاں، کلور کوٹ، اوکاڑہ، بھلوال اور چنیوٹ میں بارش کا ہلکی و تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

باغ آزاد کشمیر اور گردونواح میں بھی بارش ہوئی جس کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آگئی، انتظامیہ نے ندی نالوں کے قریب افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹے میں مزید بارش کا امکان ہے جبکہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔

بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے اور دیگر حادثات میں 20 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 10 زخمی ہوگئے۔

شکر گڑھ میں آسمانی بجلی گرنے سے 6 افراد جان سے گئے جبکہ 4 زخمی ہوئے۔

اس کے علاوہ شیخوپورہ اور دُکی میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 افراد جاں بحق، ایک زخمی ہوا، قلعہ سیف اللہ میں کم سن بچہ سیلابی پانی میں ڈوب گیا جبکہ لاہور میں مکان کی دیوار گرنے سے 2 افراد زخمی ہوگئے۔

چنیوٹ میں بارش کے باعث مختلف علاقوں میں چھتیں گرنے کے مختلف واقعات میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب خیبر پختوںوا میں رات گئے شروع ہونے والا بارش کا سلسلہ تھم گیا جس کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آسمان پر اب بھی کالے بادل چھائے ہوئے ایبٹ آباد، ہری پور، مانسہرہ، بٹگرام، تورغر، کوہستان، چترال، مردان، صوابی، نوشہرہ، چارسدہ، پشاور، کرم، بنوں، لکی مروت اور ٹانک میں کہیں تیز آندھی اور بارش ہوسکتی ہے۔

لاہور میں بارش کے اعداد و شمار جاری

واسا نے لاہور میں بارش کے اعداد و شمار جاری کر دیے، جس کے مطابق صبح 4 سے 9 بجے تک لاہور میں 171 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

اعداد وشمار کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران لاہور میں مجموعی طور 260 ملی میٹر بارش ہوئی، سب سے زیادہ بارش ائر پورٹ کے علاقے میں 260 ملی میٹر بارش ہوئی۔

لکشمی چوک میں 256، پانی والا تالاب میں 254، قرطبہ چوک میں 252 اور نشتر ٹاؤن میں 231 ملی میٹر بارش ہوئی۔

واسا کا کہنا ہے کہ کئی علاقوں اور شاہراؤں پر جمع ہونے والا بارش کا پانی نکال دیا گیا ہے، بعض علاقوں میں موجود پانی کی نکاسی کا سلسلہ جاری ہے۔

پنجاب میں بارشوں سے نقصانات، ریسکیو ایمرجنسی سروسز کی رپورٹ جاری

ریسکیو ایمرجنسی سروسز نے پنجاب میں ہونے والی بارشوں سے نقصانات پر رپورٹ جاری کر دی۔

ترجمان ریسکیو نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ بارش کے باعث الیکٹرک شاک، عمارات گرنے، آسمانی بجلی اور ڈراوننگ ایمرجنسیز سے 20 افراد کی اموات ہوئیں۔

ترجمان ریسکیو نے بتایا کہ 24 گھنٹوں میں 10 ڈراوننگ ایمرجنسیز میں 7 افراد کی موت واقع ہوئی، الیکٹرک شاک ایمرجنسیز میں 6 افراد کی اموات ہوئیں، آسمانی بجلی سے نارووال میں 5 اور شیخوپورہ میں 2 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ آسمانی بجلی سے 7 زخمی لوگوں کو فوری اسپتال منتقل کیا گیا۔

ترجمان ریسکیو کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں دیوار اور چھت گرنے سے 10 افراد زخمی ہوئے، چنیوٹ میں 3 اور شیخوپورہ میں ایک شخص حادثے میں زخمی ہوا، 61 الیکٹرک شاک کی ایمرجنسی میں 54 زخمی لوگوں کو فوری امداد دی گئی۔

پنجاب میں بارشوں سے 13 اموات، 23 افراد زخمی

پنجاب بھر کے اضلاع میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات اور اموات کی رپورٹ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کو موصول ہوگئی۔

رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 13 اموات رپورٹ ہوئیں جب کہ مختلف حادثات میں 17 افراد شدید اور 6 معمولی زخمی ہوئے جنہیں اسپتالوں میں طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عمران قریشی کا کہنا ہے کہ آسمانی بجلی اور چھتیں گرنے کے 15 واقعات رپورٹ ہوئے، البتہ صوبائی کنٹرول روم سے صورتحال کی مانیٹرنگ جاری ہے۔

خیبر پختونخوا کے 10 اضلاع انتہائی حساس قرار

اس سے قبل خیبر پختوںخوا محکمہ ریلیف کے سیکریٹری عبدالباسط کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ مون سون کے خطرات سے نمنٹے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے جس کا کا مقصد آفات کےخطرات کو کم کرنا اور بروقت ردعمل فراہم کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمہ ریلیف کے زیر انتظام صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے گزشتہ تجربات کی روشنی میں اہم اسباق کو پلان میں شامل کیا ہے۔

ترجمان محکمہ ریلیف نے کہا کہ پلان کے مطابق صوبے کے 10 اضلاع بشمول چترال اَپر، چترال لوئر، سوات، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، چارسدہ، نوشہرہ، کوہستان اَپر، شانگلہ اور دیر اپر کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

محکمہ ریلیف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے 6 دیگر اضلاع کو ہائی رسک کے زمرے میں رکھا گیا ہے جن میں مالاکنڈ، دیر لوئر، تورغر، کوہستان لوئر، کولائی پالاس کوہستان اور پشاور شامل ہیں۔

لاہور میں 241 ملی میٹر بارش ریکارڈ، محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار جاری

محکمہ موسمیات نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر میں ہونے والی بارش کے اعدادو شمار جاری کردیئے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں لاہور میں سب سے زیادہ بارش ہوئی، لکشمی چوک کے مقام پر 241 ملی میٹر اور لاہور ایئر پورٹ پر 226 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

اسلام آباد میں ایئرپورٹ کے مقام پر77ملی میٹر، بوکرہ میں 59 اور زیرو پوائنٹ کے مقام پر 58 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جب کہ راولپنڈی کچہری میں 66 اور چکلالہ میں 55 ملی میٹر بارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کے مردان میں 81، بنوں میں 41 ملی میٹر جب کہ آزاد کشمیر کے برنالہ میں 87 اور راولاکوٹ میں 40 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

بارش کے بعد لاہور کا کلمہ چوک انڈرپاس پانی سے بھر گیا

ٹوئٹر پر ایک صارف نے بارش کے بعد لاہور کے کلمہ چوک انڈر پاس کی حالت سے متعلق ایک مختصر ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ لاہور کا نیا اپ گریڈ شدہ کلمہ انڈر پاس ہے جسے پی ٹی آئی حکومت نے اپنی پنجاب حکومت کو تحلیل کرنے سے پہلے جلد بازی میں مکمل کیا تھا۔‘

شہر قائد والوں سے مخاطب ہوتے ہوئے صارف نے لکھا کہ کیا آپ سب کراچی والے اب سمجھ گئے جب ہم پنجاب میں کہتے ہیں کہ پی پی پی نے پچھلے 5 سالوں میں کراچی میں جو کیا اس کی جھلک ہم نے دیکھ لی ہے۔

azad kashmir

lahore

punjab

Rain