روسی خام تیل سے کیا کیا پیٹرولیم مصنوعات حاصل ہوں گی
روس کا پہلا خام تیل بردار جہاز کراچی بندرگاہ پہنچ گیا ہے، پاکستان ریفائنری شپمنٹ کو سنبھالے گی اور اس کام تیل سے مختلف پٹرولیم مصنوعات تیار کرے گی۔
لیکن اس خام تیل سے پٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل، فرنس آئل اور دیگر مصنوعات کس طرح تیار کی جاتی ہیں۔
خام تیل ایک سیاہ، چپچپا مائع ہوتا ہے جسے تبدیل کیے بغیر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
اس خام تیل کو ریفائن کرنے کا پہلا حصہ اسے ابلنے کی حد تک گرم کرنا ہے۔
ابلتے ہوئے مائع کو ڈسٹلیشن کالم میں مختلف مائعات اور گیسوں میں الگ کیا جاتا ہے۔
یہ مائعات پیٹرول، پیرافین، ڈیزل ایندھن وغیرہ بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
خام تیل مختلف کیمیکلز کا مرکب ہوتا ہے جسے ہائیڈرو کاربن کہتے ہیں۔
ابلتا ہوا تیل کالم میں گیسوں کے مرکب میں بدل جاتا ہے۔
یہ گیسیں کالم کے اوپری حصے میں بہہ جاتی ہیں جو نیچے سے گرم اور اوپر ٹھنڈا ہوتا ہے۔
کالم کے اوپر جاتے ہوئے گیسیں ٹھنڈی ہو جاتی ہیں، جب تک کہ وہ گاڑھی ہوکر دوبارہ مائع میں تبدیل نہ ہوجائیں۔
الگ کیے گئے مائعات اور گیسیں، صفائی اور مزید پروسیسنگ کے بعد بہت سی پٹرولیم پروڈکٹس بنانے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔
ریفائننگ آئل سے مائعات کو مزید مفید بنانے کے لیے مزید تبدیلی کی ضرورت ہوتی ہے۔
کبھی کبھی یہ استعمال کے لئے ضروری پروڈکٹس بنانے کیلئے زیادہ صاف کیا جاتا ہے، بعض اوقات یہ کچھ ایسے مائع میں تبدیل کیا جاتا ہے جنہیں لوگ خریدنا چاہتے ہیں۔
صارفین میں بھاری مائعات کی کم مانگ ہوتی ہے، لہٰذا وہ ان ہلکی مصنوعات میں تبدیل ہو جاتی ہیں جن کی مانگ ہوتی ہے۔
اس کیلئے اپنائے گئے عمل میں سے ایک کو کیٹلیٹک کریکنگ کہا جاتا ہے، جو کشید کالم سے کچھ بھاری مائعات کو الگ کردیتا ہے۔
بھاری مائع کو سادہ اور زیادہ مفید مائعات اور گیسوں میں تبدیل کیا جاتا ہے۔
کریکنگ آئل ریفائنری میں بہت سی کیمیائی تبدیلیوں میں سے صرف ایک ہے۔
فائنل ٹچز حتمی مراحل میں ہوتے ہیں۔
پٹرول بنانے کے لیے، ریفائنری کے تکنیکی ماہرین پروسیسنگ یونٹس سے مختلف قسم کی اسٹریمز کو احتیاط سے جوڑتے ہیں۔ آکٹین کی سطح، بخارات کے دباؤ کی درجہ بندی، اور دیگر خاص تحفظات پٹرول کے مرکب کا تعین کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.