ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی شوکاز نوٹس: الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کے وکیل کو آخری موقع
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی سے متعلق شوکاز نوٹس پر سماعت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل کو آخری موقع دے دیا اور کیس کی مزید سماعت 6 جون تک ملتوی کردی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی سے متعلق شوکاز نوٹس پر سماعت کی۔
مزید پڑھیں: ممنوعہ فنڈ ضبطگی کیس: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی
پی ٹی آئی کی جانب سے معاون وکیل نوید انجم الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کردی۔
چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا گزشتہ سماعت پر بھی انور منصور کی مرضی کی تاریخ دی گئی، ہم آپ کی مرضی کی تاریخ دیتے ہیں۔
معاون وکیل نے بتایا کہ انور منصور سندھ ہائیکورٹ میں ہیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن میں پیشی کا تو پھر کسی کو وقت نہیں ملے گا، 22 اگست کو کیس شروع ہوا، جو ابھی تک چل رہا ہے، 10 ماہ بعد بھی کیس کی سماعت شروع نہیں سکی، اس طرح کام نہیں چلے گا، اس عمل کو کہیں روکنا ہو گا۔
الیکشن کمیشن نے دلائل دینے کے لیے پی ٹی آئی کے وکیل کو آخری موقع دے دیا۔
مزید پڑھیں: ممنوعہ فنڈنگ کیس: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے اعتراضات مسترد کردیے
چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی کہ خود پیش نہیں ہو سکیں تو کم از کم جواب تو جمع کرائیں۔
پی ٹی آئی کے معاون وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکان کو گرفتار کیا گیا، تحریکِ انصاف کے تمام عہدے دار روپوش ہیں، چھاپوں کے خوف سے پی ٹی آئی کے دفاتر بند ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ اس طرح تو پھر آئندہ جنرل الیکشن کے بعد تک سماعت ملتوی کر دیتے ہیں، الیکشن کمیشن مرکزی کیس میں فیصلہ سنا چکا ہے، آئندہ سماعت پر دلائل نہ دیے تو موجودہ ریکارڈ کی بنیاد پر فیصلہ سنا دیں گے۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی سے متعلق شوکاز نوٹس پر سماعت 6 جون تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed on this story.