ہمیں غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے کی کوشش ناکام ہوگی، عمران خان
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمیں غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے کی یہ کوشش ناکام ہوگی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 25 مئی کو فسطائیت کی گہرائیوں کی جانب ہمارے سفر کا آغاز کیا، ہماری حکومت کے ساڑھے تین سال کے دوران پی ڈی ایم نے 3 لانگ مارچ کئے، جن کی بغیر کسی رکاوٹ کے اجازت دی گئی، لیکن ہم پر ریاستی جبر کے پہاڑ توڑ دیے گئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ رات گئے گھروں پر دھاوا بولا گیا اور تحریک انصاف کے ذمہ داران اور کارکنان کو اغواء کیا گیا، اس کے بعد جو بھی اسلام آباد پہنچا اسے آنسو گیس، ربڑ کی گولیوں اور پولیس کے ہاتھوں پوری وحشت و بربریت سے کچلا گیا، ہم میں سے بعض کا خیال تھا کہ یہ ظلم یہیں تک محدود رہے گا، لیکن یہ تو صرف آغاز ثابت ہوا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آج پاکستان کی سب سے بڑی اور وفاقی سطح کی واحد سیاسی جماعت کو بلاخوفِ احتساب پوری شدت سے ریاستی جبر کے نشانے پر رکھ لیا گیا ہے، سینئر قائدین سمیت 10 ہزار سے زائد کارکنان اور ہمدردوں کو زندانوں کی نذر کر دیا گیا ہے، اور بعض کو زیرِ حراست تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ، جس کی تحریک انصاف کی پوری قیادت مذمت کرچکی ہے، کی آڑ میں ریاست ”جبری علیحدگیوں“ وغیرہ کے ذریعے جماعت کو توڑنے کی کوششیں کررہی ہے، اور تحریک انصاف کے کارکنان پر فوجی عدالتوں میں مقدمے چلا رہی ہے، پی ڈی ایم اور صحافیوں کا وہ گروہ جو اس یزیدیت پر اچھل کود کرنے اور خوشیاں منانے میں مصروف ہیں، وہ جان لیں کہ ان اقدامات سے تحریک انصاف کو نہیں بلکہ ہماری جمہوریت کو کچلا جارہا ہے، یعنی براہِ راست ہم سے ہماری آزادی چھینی جارہی ہے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہمیں غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے کی یہ کوشش ناکام ہوگی، کیونکہ آج ہماری نوجوانوں آبادی سیاسی طور پر نہایت باشعور ہے، اور میڈیا کی زباں بندی کے باوجود (سرکاری پروپیگنڈے سے متاثر ہوئے بغیر) سماجی میڈیا کے ذریعے خود کو (قومی و سیاسی معاملات پر) مکمل آگاہ رکھے ہوئے ہے۔
Comments are closed on this story.