Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

’وہ آپکو چھوڑیں گے نہیں جب تک آپ پریس کانفرنس نہ کریں‘ ، اسد عمر اڈیالہ جیل سے رہا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسد عمر کی نظر بندی کو کالعدم قرار دیا تھا
اپ ڈیٹ 24 مئ 2023 08:13pm
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر

سابق وفاقی وزیر اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسد عمر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔

جیل سپرنٹنڈنت کے مطابق اسد عمر کو ہائی کورٹ کے حکم پر رہا کیا گیا ہے، ان کی نظر بندی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دیا تھا۔

اس سئ قبل عدالت نے اسد عمر کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ جب تک آپ پریس کانفرنس نہیں کریں گے، وہ تو آپ کو نہیں چھوڑیں گے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اسد عمر کی کیسوں کی تفصیلات فراہمی اور گرفتاری کے خلاف کیس کی سماعت کی، اسد عمر کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ وہ تو آپ کو نہیں چھوڑیں گے، جب تک آپ پریس کانفرنس نہیں کریں گے۔ جس پر بابراعوان نے جواب دیا کہ پریس کانفرنس تو ہم نہیں کریں گے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اسد عمر کے 2 ٹویٹس ہیں وہ تو فوراً ڈیلیٹ کروائیں، جس پر بابراعوان نے کہا کہ اگرچہ یہ خبر ہے لیکن ہم آپ کے حکم کی تعمیل کریں گے۔

اسد عمر کے وکیل بابر اعوان نے استدعا کی کہ عدالت اسد عمر کو اس عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے۔

جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اسد عمر کے خلاف کیسز میرے سامنے ہیں، اگر میں کوئی آرڈر کردوں تو کل کیا ہوگا مجھے نہیں معلوم۔

مزید پڑھیں: شیریں مزاری کی دوبارہ گرفتاری توہین عدالت کا فٹ کیس ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ہم نے کیسوں کی تفصیلات فراہمی اورحفاظتی ضمانت کی درخواست دی تھی، ہم چاہتے ہمیں 2 دن دے دیں تاکہ اگر رہائی ہو تو ہم متعقلہ عدالت میں سرینڈر کردیں، جو کریمنل کیسز درج ہیں ہم ان میں حفاظتی ضمانت چاہتے ہیں۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ہم نے شاہ محمود قریشی کو بھی بیان حلفی جمع کرانے کا کہا تھا، اس میں یہی تھا کہ 144 سیکشن کی خلاف ورزی نہ ہو۔

مزید پڑھیں: شیریں مزاری عدالت سے رہائی کے بعد 5 ویں بار گرفتار

اسد عمر کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ اس سے قبل لوگ عدالتوں کو دھمکیاں دیتے رہے، احتجاج ہمارا حق ہے۔

عدالت نے اسد عمر کو بیان حلفی جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر بیان حلفی کی خلاف ورزی ہوئی تو سیاسی کیریئر پھر بھول جائیں، 2 ٹوئٹس بھی ڈیلیٹ کریں۔

مزید پڑھیں: ریاست کیلئے آرڈرز کو شکست دینے کے 101 راستے ہیں، جج اسلام آباد ہائیکورٹ

بعد ازاں عدالت نے اسد عمر کی ایم پی او کے تحت گرفتاری کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ جن 2 کیسز میں ضمانت مانگ رہے ہیں وہ فیصلہ محفوظ کر رہے ہیں۔

pti

Islamabad High Court

Asad Umer

justice miangul hassan aurangzeb

politics may 24 2023