Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

جناح ہاؤس پر حملے میں ملوث اہم حملہ آور کی شناخت ہوگئی

جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے شر پسندوں کی شرمناک گفتگو بھی منظرِ عام پر آ گئی
اپ ڈیٹ 21 مئ 2023 03:35pm

جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے اہم ملزم کی شناخت ہوگئی جب کہ سیاسی جماعت کے شرپسندوں کی شرمناک گفتگو منظر عام پر آگئی ہے۔

جناح ہاؤس لاہور پر حملے میں ملوث ایک اہم حملہ آور کی شناخت ہوگئی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آور میاں فاروق نذیر نامی ڈویلپر لاہور کینٹ کا رہائشی ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ 9 مئی کو میاں فاروق نذیر ریلی کے ساتھ جناح ہاؤس گیا، اور تمام تر سانحہ کی ویڈیوز اپنے موبائل سے بناتا رہا، اور اس دوران اپنی ویڈیوز میں حکومت کو بھی للکارتا رہا۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے تمام اہم ویڈیوز حاصل کرلی ہیں، اور میاں فاروق کی گرفتاری کا ٹاسک چھاپہ مار ٹیموں کو دے دیا گیا ہے۔

جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے شر پسندوں کی شرمناک گفتگو

جناح ہاؤس لاہور پر حملے کے وقت اب تک کی سامنے نہ آنے والی وڈیو کے ہوشربا مناظر اور شر پسندوں کی شرمناک گفتگو منظرِ عام پر آ گئی ہے، بغض و عناد میں سیاسی جماعت کے شر پسندوں کے شرمناک جملوں نے بھارت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

ویڈیو میں سُنا جا سکتا ہے کہ جناح ہاوس پر حملہ کرتے ہوئے شرپسندوں کی جانب سے کیسے بے حیائی اور بے باکی سے بھارتی مووی کا ڈائیلاگ دہرایا جا رہا ہے کہ “ گھر میں گھس کر ماریں گے“۔

ویڈیو میں واضح ہے کہ کیسے بھرپور تیاری کے ساتھ سیاسی شر پسندوں نے ایک منظم طریقے سے جناح ہاؤس کو آگ لگائی، پاکستان سے آزادی کے طلب گار ضمیر فروشوں نے نعرے لگا کر دشمن کو بھی خوش کیا۔

شرپسند اپنے بغض، عناد اور سیاسی شدت پسندی میں سب کچھ بھول گئے، یہ بھی بھول گئے اس گھناونے جرم کے بعد وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے، یہ نا قابل تردید مناظر عوام نے اپنی آنکھوں سے 9 مئی کو بھی دیکھے تھے اور اب بھی دیکھ رہے ہیں، کوئی بھی من گھڑت پروپیگنڈا نہ سچ کو جھٹلا سکتا ہے اور نہ ہی حقائق کو چھپا سکتا ہے۔

جلاؤ گھیراؤ میں ملوث گرفتار کیے گئے شرپسندوں کی تعداد 3800 ہوگئی

دوسری جانب پنجاب پولیس کی جانب سے صوبہ بھر میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث گرفتار کیے گئے شرپسندوں کی تعداد 3800 ہوگئی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق لاہور سے اب تک 2 ہزار کے قریب شر پسندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے ، مزید افراد کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے، لاہور میں رات گئے بھی کارکنوں اور رہنماؤں کے گھروں میں چھاپے مارے گئے۔

پولیس کے مطابق شرپسند عناصر کی پرتشدد کاروائیوں میں پنجاب بھر میں 162پولیس افسران اور اہلکارزخمی ہوئے، لاہور اور پنجاب پولیس کے زیر استعمال 97 سے زائد گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی ، پولیس سٹیشنز اور دفاتر سمیت 22 سرکاری عمارتوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔

lahore

PTI protest

imran khan arrested

jinah house attack