Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

تحریک انصاف کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری

سابق وزیر اقبال وزیر، سابق ایم این اے جے پرکاش اور مبین خلجی نے بھی پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرلیں
اپ ڈیٹ 19 مئ 2023 07:19pm
مبین خلجی، فائل ــ فوٹو
مبین خلجی، فائل ــ فوٹو
ملک جواد حسین، فوٹو ــ اسکرین گریب
ملک جواد حسین، فوٹو ــ اسکرین گریب

تحریک انصاف کے مزید رہنماؤں نے اپنی جماعت کو خیر باد کہہ دیا۔

پی ٹی آئی کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، گزشتہ روز ملک اسلم امین اور محمد امجد کے بعد آج پی ٹی آئی کے سابق وزیر ریلیف و آبادکاری محمد اقبال وزیر، سابق ایم این اے جے پرکاش، بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی رہنما مبین خلجی اور اورکزئی سے تعلق رکھنے والے سابق ایم این اے ملک جواد حسین نے بھی جماعت سے راہیں جدا کرلی ہیں۔

آج ہی کے دن کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر مبین خلجی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہیں، کسی کے دباؤ میں نہیں بلکہ ملکی سلامتی کیلئے استعفیٰ دیا۔

اورکزئی سے تعلق رکھنے والے سابق ایم این اے ملک جواد حسین نے بھی کپتان کا ساتھ چھوڑ دیا۔ ملک جواد کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کو دیکھ کر انتہائی مایوسی ہوئی۔

اس سے قبل خیبر پختون خوا اسمبلی میں تحریک انصاف کے وزیر محمد اقبال وزیر نے پی ٹی آئی سےعلیحدگی کا اعلان کردیا ہے، انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کسی دباؤ کے بغیر پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔

اقبال وزیر کا کہنا تھا کہ ہر موقع پر پی ٹی آئی سے وفاداری کا ثبوت دیا، لیکن ملک سے وفاداری سیاست سے بالاترہے، آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان بعد میں کروں گا۔

سابق ایم این اے جے پرکاش

پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکنِ قومی اسمبلی جے پرکاش نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کرلی ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس میں جے پرکاش کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو پر امن احتجاج پرتشدد ہوگیا، فوجی تنصیبات کو جلایا گیا، نہیں جانتا وہ لوگ کون تھے جنہوں نے یہ کیا، ان کو سزا ہونی چاہیے، جو ملوث ہیں ان شرپسندوں کو پکڑنا چاہیے اور اس معاملے کی مذمت کرنی چاہیے۔

جے پرکاش نے کہا کہ میں پی ٹی آئی کے اقلیتی ونگ کا صدر تھا، میں نے پاکستان بھر میں پارٹی کی کمیٹیاں بنائیں، پارٹی کا ہر مشکل میں ساتھ دیا، لیکن آج میں تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ جے پرکاش مخصوص نشست پر پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

عثمان خان ترکئی اور بلند خان ترکئی

دوسری جانب تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی عثمان خان ترکئی اور بلند خان ترکئی بھی کپتان کا ساتھ چھوڑ کر پیپلز پارٹی کو پیارے ہوگئے۔

صوابی کے ترکئی خاندان میں سیاسی اختلافات جنم لینے کے بعد سابق رکن قومی اسمبلی عثمان ترکئی اور بلند ترکئی نے تحریک انصاف سے راہیں جدا کرلی ہیں اور دونوں رہنماؤں نے اسلام آباد میں پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی اور جلد پیپلز پارٹی میں شمولیت کی یقین دہانی کرائی۔

واضح رہے کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے بعد تحریک انصاف چھوڑنے والے رہنماؤں میں روزانہ اضافہ ہورہا ہے، کراچی کے سے پی ٹی آئی کے ایم این اے محمود مولوی کے بعد اب تک ایک درجن رہنما پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔

تحریک انصاف چھوڑنے والوں میں راجا عامر کیانی، ملک امین اسلم، محمود مولوی، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد امجد، ایم پی اے ڈاکٹرعمران شاہ، سینیٹر سیف اللہ ابڑو، عثمان خان ترکئی، بلند خان ترکئی، جے پرکاش اور اقبال وزیر کے علاوہ جنوبی پنجاب کے بیشتر رہنما شامل ہیں۔

pti

pti leaders