Aaj News

بدھ, دسمبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Akhirah 1446  

عمران خان کی گرفتاری: ایف آئی آر درج نہ ہونے پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ برہم

عمران خان کی 2 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 8 جون تک توسیع
اپ ڈیٹ 16 مئ 2023 11:30am

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اقدام قتل اور بغاوت کے مقدموں میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت میں 8 جون تک توسیع کردی۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت مئی کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی 2 مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرنے کا بتایا جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ توہین عدالت کا کیس بھی ہے ، احاطہ عدالت سے گرفتاری ہوئی تو ایف آئی آر ہوئی ہے یا نہیں۔

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ ابھی نہیں آیا، جو یہاں توہین عدالت کا فیصلہ ہوا تھا فیصلے کا انتظار ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اگر میرا آرڈر نہ ہوتب بھی لوگ زخمی ہوئے ہیں ، توڑ پھوڑ تو ہوئی ہے، ہمارے آفس سے کمپلینٹ پولیس کو لے کر چلی گئی ہے، ہائیکورٹ کو بھی بائیس اے نہ لینی پڑے، پھر میں کہہ دیتا ہوں رجسٹرار کو کہ بائیس اے اندراج مقدمہ میں چلے جائیں۔

ایڈووکیٹ جنرل نے استدعا کی کہ سیکرٹری داخلہ کی حد تک توہین عدالت کا نوٹس ڈسچارج کیا جائے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ابھی سپریم کورٹ کا آرڈر آنے دیں، ابھی تو رجسٹرار کی رپورٹ بھی نہیں آئی۔

عدالت نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرلی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ بتا دیں کہ عمران خان نے مزید کیسز میں کس دن آنا ہے، اسی دن کی تاریخ رکھ دیتے ہیں۔

عدالت نے عسکری اداروں کے افسران کے خلاف بیان بازی اور محسن شاہنواز رانجھا کی مدعیت میں درج اقدام قتل کے مقدمہ میں بھی عبوری ضمانت میں 8 جون تک توسیع کردی۔

عمران خان کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس کی سماعت

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے عمران خان کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران آئی جی اسلام آباد اور ڈی سی اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی ایک آرڈر کیا جس میں درخواست نمٹائی گئی، سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ واقعے کی ایف آئی آر درج ہوئی؟ توڑ پھوڑ تو ہوئی ہے، لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں، اگر مقدمے کے اندراج میں تاخیر ہو تو پھر چیزیں خراب ہو جاتی ہیں، ہمارے آفس سے تو ریکویسٹ چلی گئی ہے، کون سا تھانہ لگتا ہے؟ ہائی کورٹ کو بھی 22 اے لانی پڑے گی؟ کیا رجسٹرار کو کہوں کہ مقدمےکے اندراج کے لیے کچہری میں درخواست دے؟

ایڈووکیٹ جنرل نے استدعا کی کہ سیکریٹری داخلہ کی حد تک توہینِ عدالت کا نوٹس ڈسچارج کیا جائے، اس دن تو وہ یہاں موجود بھی نہیں تھے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آرڈر آنے دیں، ابھی تو رجسٹرار کی رپورٹ بھی نہیں آئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ عدالت کیس کی سماعت مئی کے آخری ہفتے تک ملتوی کر دی۔

pti

imran khan

Islamabad High Court

politics may 16 2023