’دیکھنا ہوگا کہ چیف جسٹس کون سا بینچ بناتے ہیں‘
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری غیرقانونی قرار دینے کے بعد قانونی ماہرین کہتے ہیں عمران خان اب سپریم کورٹ کی تحویل میں چلے گئے ہیں دیکھنا ہوگا کہ چیف جسٹس کون سا بینچ بناتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما اور ماہر قانون بابراعوان کہتے ہیں کہ عمران خان اب سپریم کورٹ کی تحویل میں چلے گئے ہیں، عمران خان کے خلاف تمام کارروائی ریسورس ہوگئیں۔
انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔ پولیس اہلکاروں کو عدالت میں داخلے کیلئے اجازت لینا ہوگی۔
صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ نےعمران خان کی گرفتاری کوغیرقانونی قراردیا۔ عمران خان جمعہ کو اسلام آبادہائیکورٹ میں پیش ہوں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ دیکھنا ہوگا کہ چیف جسٹس کون سا بینچ بناتے ہیں۔ الیکشن کا معاملہ بھی سامنے آنے والا ہے۔ گزشتہ روز درج مقدمات میں ضمانت مل جائےگی۔
صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار شعیب شاہین کہتے ہیں کہ عمران خان کا جسمانی ریمانڈ ختم ہوگیا۔ دوبارہ ریمانڈ نہیں ہوسکتا کیوں کہ عدالت نے منع کردیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ کوئی فیصلےکی خلاف ورزی کرے گا تو اس پر توہین عدالت لگے گی۔ عمران خان کو گریبان سے پکڑ کر لیکر گئے تو عوام کا ردعمل آیا۔ عوام کا ریاستی اداروں پر یقین ماں کی طرح ہوتا ہے۔
دوسری طرف عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کہتے ہیں سپریم کورٹ کا فیصلہ آئینی اور قانونی ہے، ججز کے گھروں کو آگ لگانے کی بات کرنے والوں کی ذلت اور رسوائی ہوئی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے واضح طور پر پرُتشدد واقعات کی مذمت کی ہے، قومی سلامتی کا اجلاس بلانے والوں کو پتا چل جائے گا کہ ملک بدل گیا ہے۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ ادارے ہمارے ہیں، ہماری فوج عظیم ہے اور وہ کبھی عوام پر گولیاں نہیں چلائے گی بلکہ فوج کبھی چوروں اور ڈاکوؤں کے ساتھ کھڑی نہیں ہوگی۔
پاکستان اور عمران خان کی جیت ہوئی ہے، 13جماعتیں زیرو اورعمران خان ہیرو ہوگئے، ملک نے الیکشن کی طرف جانا ہے، صوبوں میں فوج بلائی جاسکتی ہے تو یہی فوج الیکشن میں مدد گار ثابت ہوگی۔
پی ڈی ایم پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت نےایک سال میں جوقدم اٹھایا وہ انکے گلے پڑا، انہوں نے خود اپنے پیر پرکلہاڑی ماری ہے۔
Comments are closed on this story.