Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں عمران خان کی عبوری ضمانت منظور

’دیگر 2 اسمبلیاں تحلیل ہوتی ہیں توجوائنٹ الیکشن کے لیے تیارہیں‘
اپ ڈیٹ 28 اپريل 2023 02:51pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔ پی پی آئی
فوٹو۔۔۔۔۔۔ پی پی آئی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی 3 مئی تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔میڈیا سے غیررسمی گفتگومیں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ دیگر 2 اسمبلیاں تحلیل ہوتی ہیں توجوائنٹ الیکشن کے لیے تیارہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور فیصل چوہدری پیش ہوئے۔

عدالت رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے دلائل دینے کی ہدایت کی۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا اسلام آباد کچہری جوڈیشل کمپلیکس منتقل ہو رہی ہے، درخواست آتی ہے تو ساتھ ہی مقرر ہو جاتی ہے، اگر کوئی اللہ دتہ آئے گا تو کیا، اس کو بھی یہ ریلیف ملے گا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ابھی 2اللہ دتہ کی درخواستیں آئی ہیں، ان کو بھی میں نے دیکھا ہے، پٹیشنر بھی شہری ہیں، ان کے بھی حقوق ہیں،آج ایک پہلے کیس آیا، ابھی 2 کیسز مارک کررہا ہوں۔

وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان عدالت کے سامنے بات کرنا چاہتے ہیں، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہدایت کی کہ جو بھی کہنا ہے وکیل کے ذریعے کہیں۔

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے پولیس کو عمران خان کی گرفتاری سے روک دیا۔

عدالت نے اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض 3 مئی تک منظور کرلی۔

عدالت نے عمران خان کو شامل تفتیش ہونے اور ہر سماعت پر عدالت حاضری یقینی بنانے کا بھی حکم دیا۔

عمران خان عدالت میں پیش

اس سے قبل عمران خان عدالت میں پیشی کے لیے آج صبح 7 بج کر 40 منٹ پر لاہور میں واقع اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے روانہ ہوئے اور قافلے کے ہمراہ بذریعہ موٹر وے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچنے پرعمران خان کی گاڑی کو احاطہ عدالت داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، عمران خان کی آمد سے قبل کمرہ عدالت خالی کرا یا گیا اور کمرہ عدالت کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے کلیئر کیا۔

عمران خان کی گاڑی کو عدالتی احاطے میں داخلے کی اجازت کیلئے درخواست

پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان کی گاڑی کو عدالتی احاطے میں داخلے کی اجازت کے لیے درخواست دائر کی گئی۔

عمران خان کے وکلاء نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار کو درخواست جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں، ان کی جان کو خطرات ہیں، ان کی گاڑی کو عدالتی احاطے میں داخلے کی اجازت دی جائے۔

جنرل باجوہ نے چوروں کا ٹولہ مسلط کیا، عمران خان

کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پارلیمنٹ نہیں آئین سپریم ہوتا ہے، ہم قانون پر چل رہے ہیں، مذاکرات ایک جیسے لوگ کرتے ہیں، وہ قانون شکنی کررہے ہیں، وہ ہم جیسے نہیں، یہ آئین پر نہیں چلتے انہوں نے تو آئین ختم کردیا، ہم نے آئین پر عمل کیا، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل کیا۔

عمران خان نے کہا کہ قمر جاوید باجوہ کا شکریہ جنہوں نے ان کو ہم پر مسلط کیا، جنرل باجوہ نے چوروں کا ٹولہ مسلط کیا، باجوہ خود کہتا کہ عمران خان خطرناک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر 14 مئی کی تاریخ گزر گئی تو آئین ٹوٹ جائے گا، اگر آئین ٹوٹ گیا تو پھر جس کا زور ہوگا اسی کی بات چلے گی، دیگر 2 اسمبلیاں تحلیل ہوتیں ہیں تو جوائنٹ الیکشن کے لیے تیار ہیں، ہم مذاکرات کرنے کو تیار ہیں، ہم نے ہمیشہ سپریم کورٹ کے سب فیصلے مانے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم آئین کے ساتھ کھڑے ہیں پی ڈی ایم خلاف ہے، ہمارا پی ڈی ایم سے سے کوئی موازنہ نہیں۔

جنرل باجوہ اور کشمیر سے متعلق حامد میر کے بیان سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اس سے بھی زیادہ چیزیں پتہ ہیں، یہ نیشنل سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، میں نہیں چاہتا کوئی انٹرنیشنل خبربن جائے اور ملک کا نقصان ہو، پہلے دن سے کہہ رہا ہوں الیکشن کی تاریخ پر مذاکرات کرسکتا ہوں۔

عمران خان نے شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں کو کہہ رہا ہوں اگرحکومت فوری اسمبلی توڑ کر الیکشن کرانا چاہتی ہے تو ہی بات کریں، اگر وہ دوبارہ وہی ستمبر اکتوبر کی بات کرتے ہیں تو کوئی ضرورت نہیں، اب بال حکومت کے کورٹ میں ایک دن الیکشن کرانے ہیں تو کرائیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کے لیے بیان بازی ہو رہی ہے ؟، جس پر عمران خان نے کہا کہ ہماری طرف سے کوئی بیان نہیں آیا۔

اداروں کو بغاوت پر اکسانے کا کیس: عمران خان کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

قبل ازیں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے درخواست ضمانت دائر کرتے ہوئے استدعا کی کہ آج ہی درخواست ضمانت پر سماعت کی جائے ۔

عمران خان نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ شدید سیکیورٹی تھریٹس ہیں، دوبارہ قاتلانہ حملہ ہوسکتا ہے ، عدالت ٹرائل کورٹ کی بجائے خود عبوری ضمانت منظور کرے۔

عمران خان کی درخواست ضمانت پر اعتراض عائد

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے عمران خان کی درخواست ضمانت پر اعتراض عائد کردیا۔

رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا کہ ٹرائل کورٹ کی بجائے ڈائریکٹ ہائیکورٹ کیسے ضمانت دائر کرسکتے ہیں ؟ عمران خان نے بائیو میٹرک بھی نہیں کرائی۔

خیال رہے کہ عسکری اداروں کے خلاف بات کرنے پر عمران خان کے خلاف 7 اپریل کو مجسٹریٹ منظور احمد کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر درج ہونے کے بعد عمران خان نے 26 اپریل تک مقدمے میں لاہور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی۔

گزشتہ روز عمران خان نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ اس ایف آئی آر سے ظاہر ہوتا ہے ہم واقعتاً جنگل کے قانون کے شکنجے میں ہیں۔

عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ ”ملک کے اس طاقتور اور خود کو قانون سے بالاتر سمجھنے والے طبقے نے’توہینِ ڈرٹی ہیری’ اور ’توہینِ سائیکو پیتھ‘ کی پاداش میں میرے خلاف پاکستان سے غداری کا مقدمہ قائم کردیا ہے۔“

عمران خان کی پیشی پر اسلام آباد پولیس کا ٹریفک پلان جاری

سابق وزیر اعظم عمران خان کی پیشی پر اسلام آباد کیپٹل پولیس کا ٹریفک پلان جاری کردیا گیا جس کے مطابق جی ٹین پروجیکٹ موڑ اور عون محمد رضوی روڈ پر ڈائیورشن ہوگی، شہریوں کو متبادل راستوں کا انتخاب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

عمران خان کی عدالت میں پیشی کے لیے اسلام آباد آمد پر وفاقی پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ کیپیٹل پولیس عمران خان کی عدالتوں میں پیشی کے دوران مؤثر سکیورٹی اقدامات کرے گی۔

ترجمان اسلام آباد نے کہا کہ ایف آئی آر قانون کے مطابق درج کی جاتی ہیں جن کا فیصلہ عدالتیں کرتی ہیں، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں اور کسی کو کوئی امتیازی حیثیت حاصل نہیں۔

اسلام آباد کیپیٹل پولیس کا کہنا ہے کہ عمران خان اور ان کے ساتھیوں سے امید کی جاتی ہے کہ وہ عدالتوں میں پیشی کے دوران قانون کا احترام کریں گے۔

pti

imran khan

Islamabad High Court

islamabad police

Politics April 28 2023