چین، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات میں سہولت کاری کے لیے تیار
چین کے وزیر خارجہ نے اپنے اسرائیلی اور فلسطینی ہم منصبوں کو آگاہ کیا ہے کہ ان کا ملک امن مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
چین کے سرکاری میڈیا ”ژنہوا“ نے منگل کو بتایا کہ وزیر خارجہ چِن گانگ نے اسرائیلی اور فلسطینی اعلیٰ سفارت کاروں کے ساتھ الگ الگ فون کالز پر بات کی۔ یہ بات چیت بیجنگ کی جانب سے خود کو ایک علاقائی ثالث کے طور پر پیش کرنے کے حالیہ اقدامات کے درمیان ہوئی ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کے ساتھ پیر کو ہونے والی ایک فون کال میں وزیر خارجہ چن نے امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے اقدامات کی حوصلہ افزائی کی، اور کہا کہ چین اس کے لیے سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب چن نے فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی کو بتایا کہ بیجنگ جلد از جلد مذاکرات کی بحالی کی حمایت کرتا ہے۔
ژنہوا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ دونوں فون کالز میں چن نے ”دو ریاستی حل“ کے نفاذ کی بنیاد پر امن مذاکرات کے لیے چین کے دباؤ پر زور دیا۔
خیال رہے کہ چین حالیہ دنوں میں سفارتی محاذ پر سرگرم ہے، جس نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان مارچ میں تعلقات کی بحالی کی ثالثی کی ہے، جو کہ ایک ایسا خطہ ہے جہاں امریکہ کئی دہائیوں سے اہم سفارتی بروکر رہا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطینی امن مذاکرات 2014 سے تعطل کا شکار ہیں۔
Comments are closed on this story.