کرپشن کےالزامات: برطانیہ میں نشرہونے والے چینل نے اسحاق ڈار سے معافی مانگ لی
برطانیہ میں نشریاتی حقوق رکھنے والے ایک پاکستانی ٹی وی چینل نے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف الزامات پر رواں ہفتے ان سے معافی مانگ لی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سابق وزیر فرخ حبیب نےستمبر2022 میں الزام عائد کیا تھا کہ اسحٰق ڈار مجرمانہ سرگرمیوں اور جعلی اکاؤنٹس کھولنے میں ملوث ہیں۔
اس پر اسحٰق ڈار نے مذکورہ خبرنشرکرنے والے چینل کیخلاف ہتک عزت کی کارروائی شروع کی تھی جس پر بعد میں چینل نے وزیر خزانہ کے ساتھ عدالت سے باہر تصفیہ کرتے ہوئے معافی معافی مانگنے پررضامندی ظاہرکی تھی۔
چینل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فرخ حبیب کی جانب سے عائد کردہ الزامات جعلی، بے بنیاد اورجھوٹے ہیں جنہیں نشر کرنے پر افسوس ہے۔
اس سے قبل اکتوبر 2021 میں اے آر وائی برطانیہ کے نشریاتی ادارے ’نیو ویژن ٹی وی‘ نے بھی اسحٰق ڈار سے معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی جانب سے لیگی رہنما پر لگائے گئے کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات من گھڑت تھے۔
یہ ہتک آمیز الزامات 8 جولائی 2019 اور 8 اگست 2019 کے دو نیوز شوز میں لگائے گئے تھے۔پروگرام پاور پلے میں وزیر اعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے اسحٰق ڈار پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے اداروں کو نظام تک رسائی نہ دیتے ہوئے پاکستان میں مالیاتی مانیٹرنگ یونٹ کے کام میں رکاوٹ ڈالی تھی۔
شہزاد اکبرنے الزام عائد کیا تھا کہ اسحٰق ڈار نےیہ اقدامات چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں ملوث افراد کو بچانے کے لیےاٹھائے تھے۔
بعد ازاں اے آر وائی یو کے پر نشر معافی نامے میں کہا گیا تھا کہ، ’ہم مانتے ہیں کہ اسحٰق ڈار نے مالیاتی یونٹ کے کام میں کبھی رکاوٹ نہیں ڈالی، نہ ہی انہوں نے مبینہ چوہدری شوگر ملز سمیت کسی مقدمے میں کسی شخص کو بچایا۔اس نشریات کے باعث شدید پریشانی و شرمندگی کا سامنا کرنے پر ہم اسحٰق ڈارسے غیر مشروط معافی مانگتے ہیں‘.
Comments are closed on this story.