Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

پاکستان کے تین بڑے ایئرپورٹس آؤٹ سورس کرنے کی کارروائی شروع، فائدہ کیا ہوگا

آؤٹ سورسنگ کیا ہے اور اس سے مسافروں کو کیا فائدہ ہو گا؟
شائع 30 مارچ 2023 08:45pm

پاکستان کے تین بڑے ہوائی اڈوں کے آپریشنز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے طور پر آؤٹ سورس کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

جمعرات کو وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاق نے عالمی بینک کی انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کو آؤٹ سورسنگ کے عمل کے لیے بطور مشیر شامل کیا ہے۔

ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ کا عمل موثر اور ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کے حوالے سے وزیراعظم نے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی خود وزیراعظم کریں گے۔

کمیٹی میں وفاقی وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی سیکریٹری ہوا بازی ڈویژن اور وفاقی سیکریٹری منصوبہ بندی شامل ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک کے توانائی اور ہوا بازی کے شعبوں میں قطری سرمایہ کاری کے لیے گزشتہ سال کے آخر میں دوحہ کا دورہ کیا تھا، جس کے بعد قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کی جانب سے پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا گیا تھا۔

پاکستان، اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس پر مشترکہ طور پر ٹرمینلز چلانے کے لیے شراکت داری پر قطر کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔

فی الحال شراکت داری کی کوئی تفصیلات، یا کسی معاہدے کو آفیشل نہیں بنایا گیا ہے۔

اسلام آباد کئی مہینوں سے دوحہ کے ساتھ اس معاہدے پر بات چیت کر رہا ہے، جو 22 کروڑ افراد پر مشتمل زرمبادلہ کی کمی کے شکار ملک کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری تلاش کرنے کی کوشش کے ایک حصے کے طور پر شروع ہوا تھا۔

پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن کے شدید بحران کا سامنا ہے کیونکہ اس کے مرکزی بینک کے ذخائر اتنے کم ہو گئے ہیں کہ چار ہفتوں کی درآمدات کو مشکل سے پورا کر پا رہے ہیں، اسلام آباد اب تک آئی ایم ایف سے اہم فنڈنگ حاصل کرنے کے لیے مذاکرات میں الجھا ہوا ہے۔

آؤٹ سورسنگ کیا ہے اور اس سے مسافروں کو کیا فائدہ ہو گا؟

ایوی ایشن حکام کے مطابق پاکستان کو ہوائی اڈوں سے سالانہ 30 ارب روپے کی آمدن حاصل ہوتی ہے، جبکہ آؤٹ سورسنگ کرنے سے نہ صرف آمدن میں کئی گنا اضافہ ہوگا بلکہ بین الاقوامی کمپنیوں سے معاہدے ڈالرز میں طے کیے جائیں گے، جس سے حکومت کو ملک میں ڈالرز کے ذخائر بڑھانے کا ایک ذریعہ ملے گا۔

دوسری جانب بین الاقوامی کمپنیاں لاؤنجز اور ٹرمنلز میں بین الاقوامی برانڈز، ریستوران اور دیگر وہ تمام سہولیات فراہم کریں گی جو بین الاقوامی سطح پر ہوائی اڈوں پر مسافروں کو دی جاتی ہیں۔

مجوزہ فریم ورک کے تحت ایئر پورٹ ٹرمینل سروسز، پارکنگ، گراؤنڈ ہینڈلنگ، کارگو سروسز اور صفائی کے شعبوں کو آؤٹ سورس کیا جائے گا، جبکہ سکیورٹی اور ایئر ٹریفک کنٹرول جیسے شعبے سول ایوی ایشن ہی کے کنٹرول میں ہوں گے۔

ایوی ایشن حکام کے مطابق وزیراعظم سے مجوزہ فریم ورک کی منظوری لینے کے بعد بین الاقوامی کمپنیوں سے ٹینڈرز کے لیے اشتہارات جاری کر دیے جائیں گے۔

پاکستان

qatar

Airport Outsourcing