سپریم کورٹ کا کوئی بھی فیصلہ اندرونی معاملہ نہیں ہوتا، رانا ثناء اللہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ قانون کی حکمرانی میں کردار ادا کرے، ابہام فل کورٹ بینچ ہی دور کرسکتا ہے، توقع ہے عدالت عظمیٰ قوم کی رہنمائی کرے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سیاست میں رواداری میں عدالت اپنا کردار ادا کرے، سپریم کورٹ کا کوئی بھی فیصلہ اندرونی معاملہ نہیں ہوتا، ابہام کو دور کرنے کے لئے فل کورٹ بینچ تشکیل دیا جانا چاہیئے، ازخود نوٹس کو پہلے 7 پھر 5 ججز نے سنا، ابہام فل کورٹ بینچ ہی دور کرسکتا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عدالت عظمی قانون کی حکمرانی میں کردار ادا کرے، عدالت عظمی سے توقع ہے کہ وہ قوم کی رہنمائی کرے گی، سپریم کورٹ سے انصاف چاہتے ہیں، انصاف کے لئے سپریم کورٹ کے دروازے پر آئے ہیں۔
رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے مفاد میں بہتر ہوگا کہ اب کوئی زحمت پیدا نہ کرنے، پارلیمنٹ کو قانون کی حکمرانی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہے، قومی اسمبلی نے درست وقت پر بل پر فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میرے مطابق الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تاریخ آگے کرنے کا اختیار ہے، اگر 2 اسمبلیوں کے انتخابات پہلے اور 3 کے بعد میں ہوئے تو کوئی تسلیم نہیں کرے گا، اس طرح کے انتخابات کے بعد شفاف الیکشن مبہم ہوجائیں گے۔
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ فتنہ 2014 سے اسی ایجنڈے پر کام کررہا ہے، فتنہ ملک میں انارکی اور لاقانونیت پھیلانا چاہتا ہے، جب میدان لگے گا تو پتہ چل جائے گا کہ کون کتنا مقبول ہے۔
Comments are closed on this story.