لاہورکی جیل میں 4 سال قید رہنے والی چیک ماڈل پر کیا گزری
پاکستان میں ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش کے الزام میں جیل جانے والی چیک ماڈل ٹیریزا ہلسکووا نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ’جانوروں کی طرح قید‘ کیا گیا تھا۔
لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ سے 2018 میں حراست میں لی جانے والے چیک ماڈل کو سامان میں ساڑھے 8 کلو گرام ہیروئن کی موجودگی پر گرفتار کیا گیا تھا۔ اس وقت ٹیریزا کی عمر 22 سال تھی اور وہ دبئی کے راستے آئرلینڈ جا رہی تھی۔
کسٹم حکام کی جانب سے پکڑی گئی ہلسکووا کا کہنا تھا کہ وہ بطور ماڈل کام کرنے کے لیے پاکستان گئی تھیں اورکسی نے ان کے سامان میں منشیات ڈال دی تھی۔
ٹیریزا ہلسکووا نے اپنی قید کے لمحات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’بہت سوچ بچار کے بعد لوگوں کو بتانے کا فیصلہ کیا کہ اصل میں کیا ہوا تھا۔
ماڈل کے مطابق سامان میں سے ہیروئن ملنے پراسے لگاتھاکہ پولیس اسے مارنے جارہی ہے اور پھر اسے جانوروں کی طرح جیل میں بندکردیا گیا، مارا پیٹا گیا، دوران قید اسے موسم کی سختیوں سے نمٹنا پڑا۔
ٹیریزا کو 20 مارچ 2019 میں 8 سال 8 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، تاہم متعدد اپیلوں کے بعد انہیں 2022 میں رہا کردیا گیا جبکہ انہوں نے سزا کے 4 سال پورے کیے تھے۔ ماڈل نے اب 4 ’اعترافی‘ ویڈیوز جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ کسطرح پاکستان پہنچی تھی۔
ٹیریزا کے مطابق اسکول چھوڑنے کے بعد ،اس نے ایک کیفے میں کام شروع کیا جہاں اسے بطور اسکارٹ ملازمت کی پیش کش کی گئی، بعد ازاں اسے بیلجیئم لے جایا گیا جہاں انہیں سارہ نامی خاتون نے یہ جاننے کیلئے کہ وہ اس ملازمت کیلئے موزوں ہیں یا نہیں ، اپنے شوہرکے ساتھ جنسی تعلق پرمجبورکیا۔
ماڈل نے ویڈیو میں اپنے کام کی نوعیت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کام کیلئے ہمیں ’روبوٹ موڈ‘ پرمنتقل ہونا پڑتا ہے۔
بعد ازاں ٹیریزا کو بتایا گیا کہ اسے پاکستان جانے سے پہلے فوٹو ماڈلنگ اور ویزا حاصل کرنے کے لیے برطانیہ بھیجا جارہا ہے۔ مانچسٹر میں وہ ایک پاکستانی شخص کے ساتھ رہی جو ویزے کا انتظام کر رہا تھا،پھرٹیریزاکو بتایا گیا کہ وہ فرانس کے راستے سفر کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اب میں حیران ہوں کہ میں اتنی بے وقوف کیسے ہو سکتی تھی کہ جب انگلینڈ سے پاکستان کے لیے براہ راست پرواز دستیاب تھی تو بھی ایسا کیا گیا لیکن تب مجھے اس کا احساس نہیں تھا۔
ماڈل نے پاکستان پہنچنے کو خوفناک قراردیتے ہوئے کہا کہ وہاں ہر طرف گندگی بکھری ہوئی تھی۔
فرانس سے اپنے ساتھ سفر کرنے والے ’کیپر‘ کے ساتھ بجلی کے بغیرایک گھرمیں منتقل ہونے والی ٹیریزا نے کہا کہ وہ باہرجانے سے ڈرتی تھی کیونکہ ان کے خیال میں ’عام اسلامی لباس میں ملبوس افراد اسپتال کے مریض تھے۔‘
فوٹو شوٹ کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا: ’وہ مجھے ایک ایسے میدان میں لے گئے جہاں صرف گندگی اور 4 بڑے پتھر تھے، میں نےسوچا کہ شاید ان کے پاس اسٹوڈیو کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ پھرمیں نے 2 ماہ تک ان تصاویرکے آن لائن آنے کاانتظارکیاجو کبھی نہیں دیکھی گئیں۔‘
ماڈل کے مطابق بالآخرجب اسے بتایا گیا کہ وہ گھرواپس آسکتی ہے تو اسے ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتارکرلیا گیا جب کسٹم حکام نے اس کے سامان سے تقریبا 9 کلو گرام ہیروئن برآمد کی۔
پاکستان میں اس وقت کھینچی جانے والی تصاویرمیں ماڈل کو روتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
تازہ ترین ویڈیو میں ٹیریزا نے کہا کہ ’مجھے لگا کہ وہ مجھے قتل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ میں اس شخص کو سراہتی ہوں جو جیل سے باہرآئے اور مکمل طور پر ٹھیک ہو۔‘
ٹیریزا کو پاکستان سے ڈبلن جانے والی پرواز میں سوار ہونے کی کوشش کے دوران لاہورائرپورٹ پر روک لیا گیا تھا۔
ماڈل نے پاکستان میں گزرے وقت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ تجربہ میرے اندر اب بھی موجود ہے، مجھے یاد ہے کہ وہ کیسے ہمیں جگاتے تھے، لڑکیاں ہمیں کیسے مارتی تھیں اور وہاں کتنی سردی تھی، میرے پاس کوئی طبی امداد بھی نہیں تھی اور مجھے اپنی مدد آپ کرنی تھی۔ آپ کو سردرد یا ٹی بی ہوسکتی تھی، سردیوں میں کمبل دیا گیا نہ ہی سوئٹر اور گرم چائے جبکہ آپ کو ٹھنڈ لگی ہو اور کھانسی بھی ہو۔’
پاکستان میں گزرے وقت کو یاد کرنے والی چیک ماڈل نے مزید کہا کہ کبھی کبھی آنکھیں بند کر کے تصورکرتی ہوں کہ وہ سب کتنا خوفناک تھا، فیملی پاس نہیں تھی۔ جانوروں کی طرح قید، اورذلت انگیزی۔ میں یہ خیالات فوری طور پر اپنے دماغ سے ہٹانے کی کوشش کرتی ہوں لیکن کبھی کبھی ایسا فوری طور پرنہیں ہوتا۔
مستقبل کی ویڈیوز میں اپنے مزید تجربات ظاہر کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے 27 سالہ ویٹرس کا کہنا تھا کہ ’اب میرے پاس نوکری ہے، میرا ایک بوائے فرینڈ ہے اور میں نے اپنے بالوں کو دوبارہ سنہرے رنگ میں رنگا ہےکیونکہ 4 سال جیل میں رہنے کے بعد میل جول کی عادت ڈالنی ہوگی۔‘
Comments are closed on this story.