Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

خوف اتنا شدید تھا دونوں بیویوں، 12 بچوں کو نکالنے کا ہوش نہ رہا

زلزلے نے عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کردیا
اپ ڈیٹ 23 مارچ 2023 03:17pm
After earthquake, a man of Peshawar escapes leaving 2 wives and 12 children sleeping | Aaj News

گزشتہ رات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں آنے والا زلزلہ رواں برس پاکستان میں شدید نوعیت کا تھا جس نے عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کردیا۔

سال 2023 کی شروعات میں بھی پنجاب کے مختلف علاقوں میں ہلکی نوعیت کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جن میں کسی بھی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

خیبرپختونخوا کے ضلع سوات کے مقامی شخص نے بتایا ’میں نے اپنی زندگی کے ان 36 برس کے دوران ایسا شدید زلزلہ نہیں دیکھا‘

گزشتہ رات آنیوالے 6.8 شدت کے زلزلے کے باعث مختلف حادثات میں 9 افراد جاں بحق اور100 سے زائد زخمی ہوگئے، جبکہ خیبر پختونخوا کے کئی شہروں اور اضلاع میں شدید جھٹکے محسوس کئے گئے تھے۔

سوات کے ایک مقامی شخص نے آج نیوز کو بتایا کہ زلزلہ کے جھٹکے شروعات میں تو کم تھے لیکن رفتہ رفتہ بہت تیز ہوگئے جس کی وجہ سے آس پاس کے مکانات لرز اٹھے، اس دوران خواتین بچے، بوڑھے سب ہی چیخ پکار کرتے ہوئے اپنی جان بچانے کے لئے گھروں سے باہر نکل کر کھلے میدان کی طرف بڑھنے لگے۔

ان کا کہنا تھا کہ میری عمر 36 سال ہے لیکن آج سے قبل کبھی بھی اتنی شدید نوعیت کا زلزلہ نہیں دیکھا۔ زلزلے کے یہ جھٹکے ایک سے دو منٹ تک جاری رہے۔

پشاور کے ایک شہری کا کہنا تھا کہ ”شروعات میں زلزلہ آیا تو مجھے لگا گزر جائے گا، لیکن 10، 12 سیکنڈ بعد یہ بہت تیز ہوگیا، میں باہر نکلا تو زلزلہ بہت تیز تھا، جتنی میری زندگی ہے میں نے اتنا تیز زلزلہ نہیں دیکھا، میں بہت خوفزدہ ہوگیا تھا۔“

ایک اور شہری نے بتایا کہ ”ہماری ایک چھوٹی سی دکان ہے جس میں ساری چیزیں ہل رہی تھیں، ہم ڈر کر باہر آئے تو یہ پول اور تاریں بھی ہل رہے تھے، ہمیں لگا ایسا نہ ہو کہ یہ ہم پر گر جائیں، سب استغفار پڑھ رہے تھے۔“

آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایک مقامی شخص نے نتایا کہ ”پشاور میں دس بجے تک زیادہ تر لوگ سو جاتے ہیں، جب زلزلہ آیا تو ہم نے بچوں کو فوراً باہر نکالا، سب بچے رو رہے تھے، ہم سب استغفار پڑ رہے تھے۔“

جبکہ ایک شہری کا کہنا تھا کہ ”میری پانچ بیٹیاں ، سات بیٹے اور دو بیویاں ہیں، سب سو رہے تھے، زلزلہ آیا تو میں بھاگ گیا، میں نے سوچا اپنی جان بچاؤں کہاں سے انہیں جگاؤں گا اٹھاؤں گا۔“

ایک اور مقامی شخص نے کہا کہ ”میں مسجد میں نماز پڑھ تھا، زلزہ آیا تو ظاہر ہے خوف تو تھا، لیکن سلام پھیر کر باہر نکلا تو کافی لوگ باہر نکلے ہوئے تھے، میں نے فوراً گھر والوں سے رابطہ کرنے کیلئے کال کی لیکن سگنل نہیں تھے۔“

دوسری جانب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن میں اب تک 13 سالہ بچی سمیت 5 افراد جاں بحق ہوئے ہیں ۔جاں بحق افراد میں 2 کا تعلق سوات ، ایک کا لوئر دیر اور 2 کا اپردیرسے تھا۔

زلزلے سے پورے ڈویژن میں 263 افراد زخمی ہوئے۔

اسپتال ذرائع کے مطابق 193 زخمی سیدو شریف اسپتال لائے گئے تھے جس میں 93 فراد زخمی تھے جبکہ دیگر ڈر کی وجہ سے بے ہوش ہوگئے تھے، تاحال 18 مریض زیرعلاج ہیں جبکہ دیگرکو گھربھیج دیا گیا ہے۔

انتظامیہ کے مطابق زلزلے سے 20 کے قریب گھروں کو نقصان پہنچا۔۔

اس حوالے سے کمشنرملاکنڈ شاہداللہ خان کا کہنا ہے کہ سوات میں حالات کنٹرول میں ہے اور نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں، تمام اسپتال میں ایمرجنسی نافذ ہے لیکن اب کوئی مریض نہیں آرہا۔

انہوں نے کہا کہ آج شام تک پہاڑی علاقوں کی صورتحال شام تک واضح ہوجائے گی۔

پاکستان

earthquake