توڑ پھوڑ کیس: ہی ٹی آئی کارکنان کی عبوری ضمانت منظور کرنے کی استدعا
جوڈیشل کمپلیکس اور ہائیکورٹ میں توڑ پھوڑ کیس میں وکیل بابر اعوان نے پی ٹی آئی کارکنان کی عبوری ضمانت منظور کرنے کی استدعا کر دی، عدالت نے کیس کی سماعت 20 مارچ تک ملتوی کر دی۔
انسداد ہشت گردی کے جج جواد عباس نے جوڈیشل کمپلیکس اور ہائیکورٹ میں توڑ پھوڑ کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دہشت گردی دفعات کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔
بابر اعوان نے ایف آئی آر کا متن پڑھتے ہوئے کہا کہ مقدمہ کے مطابق عمران خان کے ایما پر ہجوم نے عدالتوں پر ہنگامہ آرائی کی، 22 کروڑ عوام میں ایک اسسٹنٹ کمشنر ہی ایک محب وطن ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ادارے پر دھاوا بولا گیا، بلڈنگ عدالت نہیں،ہم اس کا حصہ ہیں، وکلا کے بغیر عدالتی نظام نہیں چل سکتا،عمارت اور عدالت میں فرق ہے۔
وکیل بابر اعوان نے مزید کہا کہ اس مقدمے میں دفعہ 148 149 لگتی ہے جو قابل ضمانت ہے، روزانہ ایک مقدمہ درج کیا جاتا ہے، سیاسی بات نہیں کرتا مگر اتنے کیسز درج ہوئے جن کی گنتی نہیں، گھڑی گھڑی کرتی میں اپ گھڑی ہوئی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایسی باتیں نہ کریں سیاسی بیان ہو گا، جس پر وکیل نے تمام ملزمان کی عبوری ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی۔
عدالت نے پوچھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے اندر بھی کیا ہجوم داخل ہوا؟ جس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ نہیں ہائیکورٹ کے اندر ہجوم داخل نہیں ہوا۔
عدالت نے کہا کہ فریقین آپس میں طے کرکے بتا دیں تا کہ ایک تاریخ فکس کرلیتے ہیں۔
بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 مارچ تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed on this story.