پشاور:200 سال قدیم سری پائے کی دکان جسے 5ویں نسل چلا رہی ہے
پشاورکےعلاقے تحصیل میں پیپل کے درخت کے نیچے قائم 200 سال پرانی سری پائے کی دکان میں اب پانچویں نسل اپنے آباؤ اجداد کا تاریخی کاروبار چلا رہی ہے۔
دکان کے مالک عمردارز نے آج ڈیجیٹل کو بتایا کہ ان کی قدیم دُکان کے یہ مشہور سری پائے کھانے صوبے کے مختلف اضلاع سمیت راولپنڈی، اسلام آباد، کراچی سے بھی لوگ آتے ہیں، جبکہ بیرون ملک بھی لوگ فریزکروا کرلے جاتے ہیں جبکہ گرمی کے موسم میں سوات اور مری سے بھی آرڈرز موصول ہوتے ہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی شہر کے مشہور پائے کھانے اس دکان پہنچ چکے ہیں، جہاں وہ سری پائے کھاکر خوب لطف اندوز ہوئے۔
ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی نے جہاں عام آدمی کی کمرتوڑی وہاں کاروبار کرنے والے حضرات کو بھی پریشان کردیا ہے۔ عمردراز کے مطابق سازگار حالات میں 2 سے 3 من سری پائے یومیہ فروخت ہوتے تھے لیکن اب مہنگائی کے باعث کاروبار شدید متاثرہوا ، جو گھٹ کر ایک من یومیہ تک آگیا ہے۔
مٹی کے مٹکے میں 18 گھنٹوں کی ہلکی آنچ پر تیار کیے جانے والے سری پائے میں مصالحہ جات بھی دیسی استعمال کئے جاتے ہیں اور گاہک کو خوراک بھی مٹی کے پیالوں میں ہی پیش کی جاتی ہے۔
سری پائے کی قیمت کی بات جائے، تو بڑا پیالہ 500 کا ہے لیکن کھانے والوں کا خیال کرتے ہوئے انہیں 200 اور 300 فی پیالہ بھی فروخت کیا جاتا ہے۔
Comments are closed on this story.