الیکشن کے فیصلے کی وضاحت کیلئے سپریم کورٹ جائیں گے، صادق افتخار
رہنما متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) اور وزیراعظم کے معاون خصوصی صادق افتخار کا کہنا تھا کہ الیکشن کے فیصلے کی وضاحت کیلئے سپریم کورٹ کے دروازے پر دستک دیں گے۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے صادق افتخار نے کہا کہ الیکشن کا معاملہ پیچیدہ ہے جس کی وجہ سے آئینی بحران پیدا ہوگیا ہے، سپریم کے اس فیصلے میں آئینی مسئلہ ہے جس کی وضاحت ضروری ہے۔
صادق افتخار کا کہنا تھا کہ دو ججز کے فیصلے سے علیحدگی اختیار کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ الیکشن کے فیصلے میں کچھ آئینی مسائل ہوں گے، یہ آئینی مسائل کی وضاحت کے لئے سپریم کورٹ کے دروازوں کو دستک دی جائے گی۔
اس موقع پر رہنما پیپلز پارٹی ندیم افضل کا کہنا تھا کہ سیاسی پارٹیاں ہمیشہ اسمبلیوں میں بیٹھنا چاہتی ہیں تاہم پی ٹی آئی نے اسمبلیاں توڑنے کی بھیانک کارروائیاں کیں۔
انہوں نے کہا کہ حقیقت ہے پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر بنایا تھا، اب یہ کس منہ سے کہتے ہیں چیف الیکشن کمشنر مشکوک ہیں، البتہ تحریک انصاف انقلاب فیض لانا چاہتے تھے۔
الیکشن سے متعلق رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ الیکشن کے انعقاد پر کھربوں روپے خرچ ہوں گے، ہمارے نظام میں صوبائی الیکشن ہونے سے سیاسی فرق نہیں پڑے گا۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف امجد خان نیازی نے کہا کہ پاکستان میں نیا سیاسی سیٹ اپ آنا ضروری ہے، اگر الیکشن نہیں ہوئے تو ملک کے اندرونی معاملات الجھیں گے کیونکہ سیاسی استحکام معاشی استحکام کے لیے ضروری ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق امجد نیازی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے رول آف لا کے تحت سمت دی ہے مگر درمیان میں شکوک و شہبات بھی ہیں، انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا آئینی کردار ہے جب کہ چیف الیکشن کمشنر کا کردار مشکوک ہے۔
Comments are closed on this story.