بارکھان واقعہ: سردار عبدالرحمان کھیتران جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
سانحہ بارکھان کیس میں کوئٹہ کی مقامی عدالت نے سردار عبدالرحمان کھیتران کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
بارکھان میں تین افراد کے قتل میں زیر تفتیش صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران کو تفتیش مکمل ہونے پر اسپیشل انو سٹی گیشن ٹیم نے جوڈشیل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔
سردار عبدالرحمٰن کیھتران کو ہتھکڑیاں لگا کر سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔
جوڈیشیل مجسٹریٹ نے سردار عبدالرحمان کھیتران کو ریمانڈ مکمل کرکے جیل منتقل کرنے کا حکم دیا اور مجسٹریٹ کا ملزم کو 9 مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ عدالت نے عدالت نے صوبائی وزیرسردارعبدالرحمان کھیتران کا دس روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرکے انہیں کرائم برانچ کے حوالے کیا تھا۔
واقعے کے پس منظر
گزشتہ دنوں خاتون گراں نازکی ایک ویڈیوسامنے آئی تھی جس میں وہ قرآن پاک اٹھا کرسردارکھیتران پرخود کو اوربچوں کو نجی جیل میں رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اپیل کررہی ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، انہیں بچایا جائے۔
بعد ازاں خان محمد مری کے دوبیٹوں اورایک خاتون کی لاشیں بلوچستان کےعلاقے بارکھان کے کنویں سے ملی تھیں جس کے بعد کہا گیا کہ مسخ شدہ چہرے والی لاش گراں نازکی ہے۔
بارکھان میں کنویں سے 3 لاشیں ملنے کے بعد خاتون اوراس کے 2 بیٹوں کے قتل کا الزام سردار کھیتران پرعائد کیا گیا تھا۔
تاہم پوسٹ مارٹم کے بعد علم ہوا تھا کہ کنویں سے ملنے والی لاش 16 سے 17 سالہ لڑکی کی ہے جبکہ خان محمد مری کی اہلیہ کی عمر 40 سال سے زائد ہے۔
بارکھان واقعہ کے خلاف کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے تھے۔
Comments are closed on this story.